یرمیا 48:33-39 UGV

33 اب خوشی و شادمانی موآب کے باغوں اور کھیتوں سے جاتی رہی ہے۔ مَیں نے انگور کا رس نکالنے کا کام روک دیا ہے۔ کوئی خوشی کے نعرے لگا لگا کر انگور کو پاؤں تلے نہیں روندتا۔ شور تو مچ رہا ہے، لیکن خوشی کے نعرے بلند نہیں ہو رہے بلکہ جنگ کے۔

34 حسبون میں لوگ مدد کے لئے پکار رہے ہیں، اُن کی آواز اِلی عالی اور یہض تک سنائی دے رہی ہے۔ اِسی طرح ضُغر کی چیخیں حورونائم اور عجلت شلیشیاہ تک پہنچ گئی ہیں۔ کیونکہ نِمریم کا پانی بھی خشک ہو جائے گا۔“

35 رب فرماتا ہے، ”موآب میں جو اونچی جگہوں پر چڑھ کر اپنے دیوتاؤں کو بخور اور باقی قربانیاں پیش کرتے ہیں اُن کا مَیں خاتمہ کر دوں گا۔

36 اِس لئے میرا دل بانسری کے ماتمی سُر نکال کر موآب اور قیرحراست کے لئے نوحہ کر رہا ہے۔ کیونکہ اُن کی حاصل شدہ دولت جاتی رہی ہے۔

37 ہر سر گنجا، ہر داڑھی منڈوائی گئی ہے۔ ہر ہاتھ کی جِلد کو زخمی کر دیا گیا ہے، ہر کمر ٹاٹ سے ملبّس ہے۔

38 موآب کی تمام چھتوں پر اور اُس کے چوکوں میں آہ و زاری بلند ہو رہی ہے۔“کیونکہ رب فرماتا ہے، ”مَیں نے موآب کو بےکار مٹی کے برتن کی طرح توڑ ڈالا ہے۔

39 ہائے، موآب پاش پاش ہو گیا ہے! لوگ زار و قطار رو رہے ہیں، اور موآب نے شرم کے مارے اپنا منہ ڈھانپ لیا ہے۔ وہ مذاق کا نشانہ بن گیا ہے، اُسے دیکھ کر تمام پڑوسیوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔“