یرمیا 49:1-4 UGV

1 عمونیوں کے بارے میں رب فرماتا ہے،”کیا اسرائیل کی کوئی اولاد نہیں، کوئی وارث نہیں جو جد کے قبائلی علاقے میں رہ سکے؟ مَلِک دیوتا کے پرستاروں نے اُس پر کیوں قبضہ کیا ہے؟ کیا وجہ ہے کہ یہ لوگ جد کے شہروں میں آباد ہو گئے ہیں؟“

2 چنانچہ رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے کہ میرے حکم پر عمونی دار الحکومت ربّہ کے خلاف جنگ کے نعرے لگائے جائیں گے۔ تب وہ ملبے کا ڈھیر بن جائے گا، اور گرد و نواح کی آبادیاں نذرِ آتش ہو جائیں گی۔ تب اسرائیل اُنہیں ملک بدر کرے گا جنہوں نے اُسے ملک بدر کیا تھا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

3 ”اے حسبون، واویلا کر، کیونکہ عَی شہر برباد ہوا ہے۔ اے ربّہ کی بیٹیو، مدد کے لئے چلّاؤ! ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرو! فصیل کے اندر بےچینی سے اِدھر اُدھر پھرو! کیونکہ مَلِک دیوتا اپنے پجاریوں اور بزرگوں سمیت جلاوطن ہو جائے گا۔

4 اے بےوفا بیٹی، تُو اپنی زرخیز وادیوں پر اِتنا فخر کیوں کرتی ہے؟ تُو اپنے مال و دولت پر بھروسا کر کے شیخی مارتی ہے کہ اب مجھ پر کوئی حملہ نہیں کرے گا۔“