یرمیا 51:26-32 UGV

26 تُو اِتنا تباہ ہو جائے گا کہ تیرے پتھر نہ کسی مکان کے کونوں کے لئے، نہ کسی بنیاد کے لئے استعمال ہو سکیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

27 ”آؤ، ملک میں جنگ کا جھنڈا گاڑ دو! اقوام میں نرسنگا پھونک پھونک کر اُنہیں بابل کے خلاف لڑنے کے لئے مخصوص کرو! اُس سے لڑنے کے لئے اراراط، مِنّی اور اشکناز کی سلطنتوں کو بُلاؤ! بابل سے لڑنے کے لئے کمانڈر مقرر کرو۔ گھوڑے بھیج دو جو ٹڈیوں کے ہول ناک غول کی طرح اُس پر ٹوٹ پڑیں۔

28 اقوام کو بابل سے لڑنے کے لئے مخصوص کرو! مادی بادشاہ اپنے گورنروں، افسروں اور تمام مطیع ممالک سمیت تیار ہو جائیں۔

29 زمین لرزتی اور تھرتھراتی ہے، کیونکہ رب کا منصوبہ اٹل ہے، وہ ملکِ بابل کو یوں تباہ کرنا چاہتا ہے کہ آئندہ اُس میں کوئی نہ رہے۔

30 بابل کے جنگ آزمودہ فوجی لڑنے سے باز آ کر اپنے قلعوں میں چھپ گئے ہیں۔ اُن کی طاقت جاتی رہی ہے، وہ عورتوں کی مانند ہو گئے ہیں۔ اب بابل کے گھروں کو آگ لگ گئی ہے، فصیل کے دروازوں کے کنڈے ٹوٹ گئے ہیں۔

31 یکے بعد دیگرے قاصد دوڑ کر شاہِ بابل کو اطلاع دیتے ہیں، ’شہر چاروں طرف سے دشمن کے قبضے میں ہے!

32 دریا کو پار کرنے کے تمام راستے اُس کے ہاتھ میں ہیں، سرکنڈے کا دلدلی علاقہ جل رہا ہے، اور فوجی خوف کے مارے بےحس و حرکت ہو گئے ہیں‘۔“