یرمیا 8:1-6 UGV

1 رب فرماتا ہے، ”اُس وقت دشمن قبروں کو کھول کر یہوداہ کے بادشاہوں، افسروں، اماموں، نبیوں اور یروشلم کے عام باشندوں کی ہڈیوں کو نکالے گا

2 اور زمین پر بکھیر دے گا۔ وہاں وہ اُن کے سامنے پڑی رہیں گی جو اُنہیں پیارے تھے یعنی سورج، چاند اور ستاروں کے تمام لشکر کے سامنے۔ کیونکہ وہ اُن ہی کی خدمت کرتے، اُن ہی کے پیچھے چلتے، اُن ہی کے طالب رہتے، اور اُن ہی کو سجدہ کرتے تھے۔ اُن کی ہڈیاں دوبارہ نہ اکٹھی کی جائیں گی، نہ دفن کی جائیں گی بلکہ کھیت میں گوبر کی طرح بکھری پڑی رہیں گی۔

3 اور جہاں بھی مَیں اِس شریر قوم کے بچے ہوؤں کو منتشر کروں گا وہاں وہ سب کہیں گے کہ کاش ہم بھی زندہ نہ رہیں بلکہ مر جائیں۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔

4 ”اُنہیں بتا، رب فرماتا ہے کہ جب کوئی گر جاتا ہے تو کیا دوبارہ اُٹھنے کی کوشش نہیں کرتا؟ ضرور۔ اور جب کوئی صحیح راستے سے دُور ہو جاتا ہے تو کیا وہ دوبارہ واپس آ جانے کی کوشش نہیں کرتا؟ بےشک۔

5 تو پھر یروشلم کے یہ لوگ صحیح راہ سے بار بار کیوں بھٹک جاتے ہیں؟ یہ فریب کے ساتھ لپٹے رہتے اور واپس آنے سے انکار ہی کرتے ہیں۔

6 مَیں نے دھیان دے کر دیکھا ہے کہ یہ جھوٹ ہی بولتے ہیں۔ کوئی بھی پچھتا کر نہیں کہتا، ’یہ کیسا غلط کام ہے جو مَیں نے کیا!‘ جس طرح جنگ میں گھوڑے دشمن پر ٹوٹ پڑتے ہیں اُسی طرح ہر ایک سیدھا اپنی غلط راہ پر دوڑتا رہتا ہے۔