یشوع 10:8-14 UGV

8 رب نے یشوع سے کہا، ”اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ مَیں اُنہیں تیرے ہاتھ میں کر چکا ہوں۔ اُن میں سے ایک بھی تیرا مقابلہ نہیں کرنے پائے گا۔“

9 اور یشوع نے جِلجال سے ساری رات سفر کرتے کرتے اچانک دشمن پر حملہ کیا۔

10 اُس وقت رب نے اسرائیلیوں کے دیکھتے دیکھتے دشمن میں ابتری پیدا کر دی، اور اُنہوں نے جِبعون کے قریب دشمن کو زبردست شکست دی۔ اسرائیلی بیت حَورون تک پہنچانے والے راستے پر اموریوں کا تعاقب کرتے کرتے اُنہیں عزیقہ اور مقیدہ تک موت کے گھاٹ اُتارتے گئے۔

11 اور جب اموری اِس راستے پر عزیقہ کی طرف بھاگ رہے تھے تو رب نے آسمان سے اُن پر بڑے بڑے اولے برسائے جنہوں نے اسرائیلیوں کی نسبت زیادہ دشمنوں کو ہلاک کر دیا۔

12 اُس دن جب رب نے اموریوں کو اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا تو یشوع نے اسرائیلیوں کی موجودگی میں رب سے کہا،”اے سورج، جِبعون کے اوپر رُک جا!اے چاند، وادیٔ ایالون پر ٹھہر جا!“

13 تب سورج رُک گیا، اور چاند نے آگے حرکت نہ کی۔ جب تک کہ اسرائیل نے اپنے دشمنوں سے پورا بدلہ نہ لے لیا اُس وقت تک وہ رُکے رہے۔ اِس بات کا ذکر یاشر کی کتاب میں کیا گیا ہے۔ سورج آسمان کے بیچ میں رُک گیا اور تقریباً ایک پورے دن کے دوران غروب نہ ہوا۔

14 یہ دن منفرد تھا۔ رب نے انسان کی اِس طرح کی دعا نہ کبھی اِس سے پہلے، نہ کبھی اِس کے بعد سنی۔ کیونکہ رب خود اسرائیل کے لئے لڑ رہا تھا۔