۱۔سموایل 11:1-7 UGV

1 کچھ دیر کے بعد عمونی بادشاہ ناحس نے اپنی فوج لے کر یبیس جِلعاد کا محاصرہ کیا۔ یبیس کے تمام افراد نے اُس سے گزارش کی، ”ہمارے ساتھ معاہدہ کریں تو ہم آئندہ آپ کے تابع رہیں گے۔“

2 ناحس نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، لیکن اِس شرط پر کہ مَیں ہر ایک کی دہنی آنکھ نکال کر تمام اسرائیل کی بےعزتی کروں گا!“

3 یبیس کے بزرگوں نے درخواست کی، ”ہمیں ایک ہفتے کی مہلت دیجئے تاکہ ہم اپنے قاصدوں کو اسرائیل کی ہر جگہ بھیجیں۔ اگر کوئی ہمیں بچانے کے لئے نہ آئے تو ہم ہتھیار ڈال کر شہر کو آپ کے حوالے کر دیں گے۔“

4 قاصد ساؤل کے شہر جِبعہ بھی پہنچ گئے۔ جب مقامی لوگوں نے اُن کا پیغام سنا تو پورا شہر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔

5 اُس وقت ساؤل اپنے بَیلوں کو کھیتوں سے واپس لا رہا تھا۔ اُس نے پوچھا، ”کیا ہوا ہے؟ لوگ کیوں رو رہے ہیں؟“ اُسے قاصدوں کا پیغام سنایا گیا۔

6 تب ساؤل پر اللہ کا روح نازل ہوا، اور اُسے سخت غصہ آیا۔

7 اُس نے بَیلوں کا جوڑا لے کر اُنہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ پھر قاصدوں کو یہ ٹکڑے پکڑا کر اُس نے اُنہیں یہ پیغام دے کر اسرائیل کی ہر جگہ بھیج دیا، ”جو ساؤل اور سموایل کے پیچھے چل کر عمونیوں سے لڑنے نہیں جائے گا اُس کے بَیل اِسی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں گے!“یہ خبر سن کر لوگوں پر رب کی دہشت طاری ہو گئی، اور سب کے سب ایک دل ہو کر عمونیوں سے لڑنے کے لئے نکلے۔