۱۔سموایل 2:28-34 UGV

28 گو اسرائیل کے بارہ قبیلے تھے لیکن مَیں نے مقرر کیا کہ اُسی کے گھرانے کے مرد میرے امام بن کر قربان گاہ کے سامنے خدمت کریں، بخور جلائیں اور میرے حضور امام کا بالاپوش پہنیں۔ ساتھ ساتھ مَیں نے اُنہیں قربان گاہ پر جلنے والی قربانیوں کا ایک حصہ ملنے کا حق دے دیا۔

29 تو پھر تم لوگ ذبح اور غلہ کی وہ قربانیاں حقیر کیوں جانتے ہو جو مجھے ہی پیش کی جاتی ہیں اور جو مَیں نے اپنی سکونت گاہ کے لئے مقرر کی تھیں؟ عیلی، تُو اپنے بیٹوں کا مجھ سے زیادہ احترام کرتا ہے۔ تم تو میری قوم اسرائیل کی ہر قربانی کے بہترین حصے کھا کھا کر موٹے ہو گئے ہو۔‘

30 چنانچہ رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’وعدہ تو مَیں نے کیا تھا کہ لاوی کے قبیلے کا تیرا گھرانا ہمیشہ ہی امام کی خدمت سرانجام دے گا۔ لیکن اب مَیں اعلان کرتا ہوں کہ ایسا کبھی نہیں ہو گا! کیونکہ جو میرا احترام کرتے ہیں اُن کا مَیں احترام کروں گا، لیکن جو مجھے حقیر جانتے ہیں اُنہیں حقیر جانا جائے گا۔

31 اِس لئے سن! ایسے دن آ رہے ہیں جب مَیں تیری اور تیرے گھرانے کی طاقت یوں توڑ ڈالوں گا کہ گھر کا کوئی بھی بزرگ نہیں پایا جائے گا۔

32 اور تُو مقدِس میں مصیبت دیکھے گا حالانکہ مَیں اسرائیل کے ساتھ بھلائی کرتا رہوں گا۔ تیرے گھر میں کبھی بھی بزرگ نہیں پایا جائے گا۔

33 مَیں تم میں سے ہر ایک کو تو اپنی خدمت سے نکال کر ہلاک نہیں کروں گا جب تیری آنکھیں دُھندلی سی پڑ جائیں گی اور تیری جان ہلکان ہو جائے گی۔ لیکن تیری تمام اولاد غیرطبعی موت مرے گی۔

34 تیرے بیٹے حُفنی اور فینحاس دونوں ایک ہی دن ہلاک ہو جائیں گے۔ اِس نشان سے تجھے یقین آئے گا کہ جو کچھ مَیں نے فرمایا ہے وہ سچ ہے۔