6 رب ایک کو مرنے دیتا اور دوسرے کو زندہ ہونے دیتا ہے۔ وہ ایک کو پاتال میں اُترنے دیتا اور دوسرے کو وہاں سے نکل آنے دیتا ہے۔
7 رب ہی غریب اور امیر بنا دیتا ہے، وہی پست کرتا اور وہی سرفراز کرتا ہے۔
8 وہ خاک میں دبے آدمی کو کھڑا کرتا ہے اور راکھ میں لیٹے ضرورت مند کو سرفراز کرتا ہے، پھر اُنہیں رئیسوں کے ساتھ عزت کی کرسی پر بٹھا دیتا ہے۔ کیونکہ دنیا کی بنیادیں رب کی ہیں، اور اُسی نے اُن پر زمین رکھی ہے۔
9 وہ اپنے وفادار پیروکاروں کے پاؤں محفوظ رکھے گا جبکہ شریر تاریکی میں چپ ہو جائیں گے۔ کیونکہ انسان اپنی طاقت سے کامیاب نہیں ہوتا۔
10 جو رب سے لڑنے کی جرأت کریں وہ پاش پاش ہو جائیں گے۔ رب آسمان سے اُن کے خلاف گرج کر دنیا کی انتہا تک سب کی عدالت کرے گا۔ وہ اپنے بادشاہ کو تقویت اور اپنے مسح کئے ہوئے خادم کو قوت عطا کرے گا۔“
11 پھر اِلقانہ اور حنّہ رامہ میں اپنے گھر واپس چلے گئے۔ لیکن اُن کا بیٹا عیلی امام کے پاس رہا اور مقدِس میں رب کی خدمت کرنے لگا۔
12 لیکن عیلی کے بیٹے بدمعاش تھے۔ نہ وہ رب کو جانتے تھے،