۱۔سموایل 28:12-18 UGV

12 جب سموایل عورت کو نظر آیا تو وہ چیخ اُٹھی، ”آپ نے مجھے کیوں دھوکا دیا؟ آپ تو ساؤل ہیں!“

13 ساؤل نے اُسے تسلی دے کر کہا، ”ڈریں مت۔ بتائیں تو سہی، کیا دیکھ رہی ہیں؟“ عورت نے جواب دیا، ”مجھے ایک روح نظر آ رہی ہے جو چڑھتی چڑھتی زمین میں سے نکل کر آ رہی ہے۔“

14 ساؤل نے پوچھا، ”اُس کی شکل و صورت کیسی ہے؟“ جادوگرنی نے کہا، ”چوغے میں لپٹا ہوا بوڑھا آدمی ہے۔“یہ سن کر ساؤل نے جان لیا کہ سموایل ہی ہے۔ وہ منہ کے بل زمین پر جھک گیا۔

15 سموایل بولا، ”تُو نے مجھے پاتال سے بُلوا کر کیوں مضطرب کر دیا ہے؟“ ساؤل نے جواب دیا، ”مَیں بڑی مصیبت میں ہوں۔ فلستی مجھ سے لڑ رہے ہیں، اور اللہ نے مجھے ترک کر دیا ہے۔ نہ وہ نبیوں کی معرفت مجھے ہدایت دیتا ہے، نہ خواب کے ذریعے۔ اِس لئے مَیں نے آپ کو بُلوایا ہے تاکہ آپ مجھے بتائیں کہ مَیں کیا کروں۔“

16 لیکن سموایل نے کہا، ”رب خود ہی تجھے چھوڑ کر تیرا دشمن بن گیا ہے تو پھر مجھ سے دریافت کرنے کا کیا فائدہ ہے؟

17 رب اِس وقت تیرے ساتھ وہ کچھ کر رہا ہے جس کی پیش گوئی اُس نے میری معرفت کی تھی۔ اُس نے تیرے ہاتھ سے بادشاہی چھین کر کسی اَور یعنی داؤد کو دے دی ہے۔

18 جب رب نے تجھے عمالیقیوں پر اُس کا سخت غضب نازل کرنے کا حکم دیا تھا تو تُو نے اُس کی نہ سنی۔ اب تجھے اِس کی سزا بھگتنی پڑے گی۔