۲۔تواریخ 29:20-26 UGV

20 اگلے دن حِزقیاہ بادشاہ صبح سویرے شہر کے تمام بزرگوں کو بُلا کر اُن کے ساتھ رب کے گھر کے پاس گیا۔

21 سات جوان بَیل، سات مینڈھے اور بھیڑ کے سات بچے بھسم ہونے والی قربانی کے لئے صحن میں لائے گئے، نیز سات بکرے جنہیں گناہ کی قربانی کے طور پر شاہی خاندان، مقدِس اور یہوداہ کے لئے پیش کرنا تھا۔ حِزقیاہ نے ہارون کی اولاد یعنی اماموں کو حکم دیا کہ اِن جانوروں کو رب کی قربان گاہ پر چڑھائیں۔

22 پہلے بَیلوں کو ذبح کیا گیا۔ اماموں نے اُن کا خون جمع کر کے اُسے قربان گاہ پر چھڑکا۔ اِس کے بعد مینڈھوں کو ذبح کیا گیا۔ اِس بار بھی اماموں نے اُن کا خون قربان گاہ پر چھڑکا۔ بھیڑ کے بچوں کے خون کے ساتھ بھی یہی کچھ کیا گیا۔

23 آخر میں گناہ کی قربانی کے لئے مخصوص بکروں کو بادشاہ اور جماعت کے سامنے لایا گیا، اور اُنہوں نے اپنے ہاتھوں کو بکروں کے سروں پر رکھ دیا۔

24 پھر اماموں نے اُنہیں ذبح کر کے اُن کا خون گناہ کی قربانی کے طور پر قربان گاہ پر چھڑکا تاکہ اسرائیل کا کفارہ دیا جائے۔ کیونکہ بادشاہ نے حکم دیا تھا کہ بھسم ہونے والی اور گناہ کی قربانی تمام اسرائیل کے لئے پیش کی جائے۔

25 حِزقیاہ نے لاویوں کو جھانجھ، ستار اور سرود تھما کر اُنہیں رب کے گھر میں کھڑا کیا۔ سب کچھ اُن ہدایات کے مطابق ہوا جو رب نے داؤد بادشاہ، اُس کے غیب بین جاد اور ناتن نبی کی معرفت دی تھیں۔

26 لاوی اُن سازوں کے ساتھ کھڑے ہو گئے جو داؤد نے بنوائے تھے، اور امام اپنے تُرموں کو تھامے اُن کے ساتھ کھڑے ہوئے۔