۲۔تواریخ 29:25-31 UGV

25 حِزقیاہ نے لاویوں کو جھانجھ، ستار اور سرود تھما کر اُنہیں رب کے گھر میں کھڑا کیا۔ سب کچھ اُن ہدایات کے مطابق ہوا جو رب نے داؤد بادشاہ، اُس کے غیب بین جاد اور ناتن نبی کی معرفت دی تھیں۔

26 لاوی اُن سازوں کے ساتھ کھڑے ہو گئے جو داؤد نے بنوائے تھے، اور امام اپنے تُرموں کو تھامے اُن کے ساتھ کھڑے ہوئے۔

27 پھر حِزقیاہ نے حکم دیا کہ بھسم ہونے والی قربانی قربان گاہ پر پیش کی جائے۔ جب امام یہ کام کرنے لگے تو لاوی رب کی تعریف میں گیت گانے لگے۔ ساتھ ساتھ تُرم اور داؤد بادشاہ کے بنوائے ہوئے ساز بجنے لگے۔

28 تمام جماعت اوندھے منہ جھک گئی جبکہ لاوی گیت گاتے اور امام تُرم بجاتے رہے۔ یہ سلسلہ اِس قربانی کی تکمیل تک جاری رہا۔

29 اِس کے بعد حِزقیاہ اور تمام حاضرین دوبارہ منہ کے بل جھک گئے۔

30 بادشاہ اور بزرگوں نے لاویوں کو کہا، ”داؤد اور آسف غیب بین کے زبور گا کر رب کی ستائش کریں۔“ چنانچہ لاویوں نے بڑی خوشی سے حمد و ثنا کے گیت گائے۔ وہ بھی اوندھے منہ جھک گئے۔

31 پھر حِزقیاہ لوگوں سے مخاطب ہوا، ”آج آپ نے اپنے آپ کو رب کے لئے وقف کر دیا ہے۔ اب وہ کچھ رب کے گھر کے پاس لے آئیں جو آپ ذبح اور سلامتی کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔“ تب لوگ ذبح اور سلامتی کی اپنی قربانیاں لے آئے۔ نیز، جس کا بھی دل چاہتا تھا وہ بھسم ہونے والی قربانیاں لایا۔