15-16 بیت ایل میں اب تک اونچی جگہ پر وہ مندر اور قربان گاہ پڑی تھی جو یرُبعام بن نباط نے تعمیر کی تھی۔ یرُبعام ہی نے اسرائیل کو گناہ کرنے پر اُکسایا تھا۔ جب یوسیاہ نے دیکھا کہ جس پہاڑ پر قربان گاہ ہے اُس کی ڈھلانوں پر بہت سی قبریں ہیں تو اُس نے حکم دیا کہ اُن کی ہڈیاں نکال کر قربان گاہ پر جلا دی جائیں۔ یوں قربان گاہ کی بےحرمتی بالکل اُسی طرح ہوئی جس طرح رب نے مردِ خدا کی معرفت فرمایا تھا۔ اِس کے بعد یوسیاہ نے مندر اور قربان گاہ کو گرا دیا۔ اُس نے یسیرت دیوی کا مجسمہ کوٹ کوٹ کر آخر میں سب کچھ جلا دیا۔