۲۔سلاطین 23:29-35 UGV

29 یوسیاہ کی حکومت کے دوران مصر کا بادشاہ نکوہ فرعون دریائے فرات کے لئے روانہ ہوا تاکہ اسور کے بادشاہ سے لڑے۔ راستے میں یوسیاہ اُس سے لڑنے کے لئے نکلا۔ لیکن جب مجِدّو کے قریب اُن کا ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ ہوا تو نکوہ نے اُسے مار دیا۔

30 یوسیاہ کے ملازم اُس کی لاش رتھ پر رکھ کر مجِدّو سے یروشلم لے آئے جہاں اُسے اُس کی اپنی قبر میں دفن کیا گیا۔ پھر اُمّت نے اُس کے بیٹے یہوآخز کو مسح کر کے باپ کے تخت پر بٹھا دیا۔

31 یہوآخز 23 سال کی عمر میں بادشاہ بنا، اور یروشلم میں اُس کی حکومت کا دورانیہ تین ماہ تھا۔ اُس کی ماں حموطل بنت یرمیاہ لِبناہ کی رہنے والی تھی۔

32 اپنے باپ دادا کی طرح وہ بھی ایسا کام کرتا رہا جو رب کو ناپسند تھا۔

33 نکوہ فرعون نے ملکِ حمات کے شہر رِبلہ میں اُسے گرفتار کر لیا، اور اُس کی حکومت ختم ہوئی۔ ملکِ یہوداہ کو خراج کے طور پر تقریباً 3,400 کلو گرام چاندی اور 34 کلو گرام سونا ادا کرنا پڑا۔

34 یہوآخز کی جگہ فرعون نے یوسیاہ کے ایک اَور بیٹے کو تخت پر بٹھایا۔ اُس کے نام اِلیاقیم کو اُس نے یہویقیم میں بدل دیا۔ یہوآخز کو وہ اپنے ساتھ مصر لے گیا جہاں وہ بعد میں مرا بھی۔

35 مطلوبہ چاندی اور سونے کی رقم ادا کرنے کے لئے یہویقیم نے لوگوں سے خاص ٹیکس لیا۔ اُمّت کو اپنی دولت کے مطابق پیسے دینے پڑے۔ اِس طریقے سے یہویقیم فرعون کو خراج ادا کر سکا۔