1 اَے لُبنان تُو اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ آگتیرے دیوداروں کو کھا جائے۔
2 اَے سرو کے درخت نَوحہ کرکیونکہ دیودار گِر گیااور شاندار غارت ہو گئے ۔اَے بسنی بلُوط کے درختو! فغان کروکیونکہ دُشوار گُذار جنگل صاف ہو گیا۔
3 چرواہوں کے نَوحہ کی آواز آتی ہے کیونکہ اُن کیحشمت غارت ہُوئی ۔جوان بَبروں کی گرج سُنائی دیتی ہےکیونکہ یَرد ن کا جنگل برباد ہو گیا۔
4 خُداوند میرا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو بھیڑیں ذبح ہو رہی ہیں اُن کو چرا۔
5 جِن کے مالِک اُن کو ذبح کرتے اور اپنے آپ کو بے قصُور سمجھتے ہیں اور جِن کے بیچنے والے کہتے ہیں خُداوند کا شُکر ہو کہ ہم مالدار ہُوئے اور اُن کے چرواہے اُن پر رحم نہیں کرتے۔