3 اور اُس کے پاس زَیتُون کے دو درخت ہیں ایک تو کٹورے کی دہنی طرف اور دُوسرا بائِیں طرف۔
4 اور مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پُوچھا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟۔
5 تب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا کہا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ زرُبّابل کے ساتھ خُدا کا وعدہمَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔
6 تب اُس نے مُجھے جواب دِیا کہ یہ زرُبّا بل کے لِئے خُداوند کا کلام ہے کہ نہ تو زور سے اور نہ توانائی سے بلکہ میری رُوح سے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
7 اَے بڑے پہاڑ تُو کیا ہے؟ تُو زرُبّا بل کے سامنے مَیدان ہو جائے گا اور جب وہ چوٹی کا پتّھر نِکال لائے گا تو لوگ پُکاریں گے کہ اُس پر فضل ہو ۔ فضل ہو۔
8 پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
9 کہ زرُبّا بل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی نیو ڈالی اور اُسی کے ہاتھ اِسے تمام بھی کریں گے ۔ تب تُو جانے گا کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔