16 تُو اُن سِیٹِیوں کو سُننے کے لِئے جو بھیڑ بکریوں کےلِئے بجاتے ہیں۔بھیڑ سالوں کے بِیچ کیوں بَیٹھارہا؟رُوبِن کی ندیوں کے پاس۔دِلوں میں بڑا تردُّد تھا۔
17 جِلعاد یَرد ن کے پاررہااور دان کشتِیوں میں کیوں رہ گیا؟آشر سمُندر کے بندر کے پاس بَیٹھا ہی رہااور اپنی کھاڑیوں کے آس پاس جم گیا۔
18 زبُولُون اپنی جان پر کھیلنے والے لوگ تھےاور نفتالی بھی مُلک کے اُونچے اُونچے مقاموں پر اَیساہی نِکلا۔
19 بادشاہ آ کر لڑے۔تب کنعا ن کے بادشاہ تعناک میںمجِدّو کے چشموں کے پاس لڑےپر اُن کو کُچھ رُوپے حاصِل نہ ہُوئے ۔
20 آسمان کی طرف سے بھی لڑائی ہوئیبلکہ ستارے بھی اپنی اپنی منزِل میں سِیسرا سے لڑے ۔
21 قِیسُون ندی اُن کو بہا لے گئی۔یعنی وُہی پُرانی ندی جو قِیسُون ندی ہے۔اَے میری جان! تُو زوروں میں چل۔
22 اُن کے کُودنے ۔ اُن زبردست گھوڑوں کےکُودنے کے سبب سےسُموں کی ٹاپ کی آواز ہونے لگی۔