64 اور رِبقہ نے نِگاہ کی اور اِضحا ق کو دیکھ کر اُونٹ پر سے اُتر پڑی۔
65 اور اُس نے نوکر سے پُوچھا کہ یہ شخص کَون ہے جو ہم سے مِلنے کو مَیدان میں چلا آ رہا ہے؟اُس نوکر نے کہا یہ میرا آقا ہے ۔ تب اُس نے بُرقع لے کر اپنے اُوپر ڈال لِیا۔
66 نوکر نے جو جو کِیا تھا سب اِضحاق کو بتایا۔
67 اور اِضحا ق رِبقہ کو اپنی ماں سار ہ کے ڈیرے میں لے گیا ۔ تب اُس نے رِبقہ سے بیاہ کر لِیا اور اُس سے مُحبّت کی اور اِضحاق نے اپنی ماں کے مَرنے کے بعد تسلّی پائی۔