46 مگر یِسُو ع نے کہا کہ کِسی نے مُجھے چُھؤا تو ہے کیونکہ مَیں نے معلُوم کِیا کہ قُوّت مُجھ سے نِکلی ہےO
47 جب اُس عَورت نے دیکھا کہ مَیں چُھپ نہیں سکتی تو کانپتی ہُوئی آئی اور اُس کے آگے گِر کر سب لوگوں کے سامنے بیان کِیا کہ مَیں نے کِس سبب سے تُجھے چُھؤا اور کِس طرح اُسی دَم شِفا پا گئیO
48 اُس نے اُس سے کہا بیٹی! تیرے اِیمان نے تُجھے اچھّا کِیا ہے O سلامت چلی جاO
49 وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ عِبادت خانہ کے سردار کے ہاں سے کِسی نے آ کر کہا کہ تیری بیٹی مَر گئی O اُستاد کو تکلِیف نہ دےO
50 یِسُو ع نے سُن کر اُسے جواب دِیا کہ خَوف نہ کر فقط اِعتقاد رکھ O وہ بچ جائے گیO
51 اور گھر میں پہنچ کر پطر س اور یُوحنّا اور یعقُوب اور لڑکی کے ماں باپ کے سِوا کِسی کو اپنے ساتھ اندر نہ جانے دِیاO
52 اور سب اُس کے لِئے رو پِیٹ رہے تھے مگر اُس نے کہا O ماتم نہ کرو O وہ مَر نہیں گئی بلکہ سوتی ہےO