18 پِھر ربُّ الافواج کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
19 کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ چَوتھے اور پانچویں اور ساتویں اور دسویں مہِینے کا روزہ بنی یہُوداہ کے لِئے خُوشی اور خُرّمی کا دِن اور شادمانی کی عِید ہو گا ۔ اِس لِئے تُم سچّائی اور سلامتی کو عزِیز رکھّو۔
20 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ پِھر قَومیں اور بڑے بڑے شہروں کے باشِندے آئیں گے۔
21 اور ایک شہر کے باشِندے دُوسرے شہر میں جا کر کہیں گے چلو ہم جلد خُداوند سے درخواست کریں اور ربُّ الافواج کے طالِب ہوں ۔ مَیں بھی چلتا ہُوں۔
22 بُہت سی اُمّتیں اور زبردست قَومیں ربُّ الافواج کی طالِب ہوں گی اور خُداوند سے درخواست کرنے کو یروشلیِم میں آئیں گی۔
23 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن ایّام میں مُختلِف اہلِ لُغت میں سے دس آدمی ہاتھ بڑھا کر ایک یہُودی کا دامن پکڑیں گے اور کہیں گے کہ ہم تُمہارے ساتھ جائیں گے کیونکہ ہم نے سُنا ہے کہ خُدا تُمہارے ساتھ ہے۔