11 پس خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے آگے اِقرار کرواور اُس کی مرضی پر عمل کرو اور اِس سرزمِین کے لوگوں اور اجنبی عَورتوں سے الگ ہو جاؤ۔
12 تب ساری جماعت نے جواب دِیا اور بُلند آواز سے کہاکہ جَیسا تُو نے کہا وَیسا ہی ہم کو کرنا لازِم ہے۔
13 لیکن لوگ بُہت ہیں اور اِس وقت شِدّت کی بارِش ہو رہی ہے اور ہم باہر کھڑے نہیں رہ سکتے اور نہ یہ ایک دو دِن کا کام ہے کیونکہ ہم نے اِس مُعاملہ میں بڑا گُناہ کِیا ہے۔
14 اب ساری جماعت کے لِئے ہمارے سردار مُقرّر ہوں اورہمارے شہروں میں جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں وہ سب مُقرّرہ وقتوں پر آئیں اور اُن کے ساتھ ہر شہر کے بزُرگ اور قاضی ہوں جب تک کہ ہمارے خُدا کا قہرِ شدِیدہم پر سے ٹل نہ جائے اور اِس مُعاملہ کا تصفِیہ نہ ہوجائے۔
15 فقط یُونتن بِن عساہیل اور یحاز یاہ بِن تِقوہ اِس بات کے خِلاف کھڑے ہُوئے اور مسلاّ م اور سِبّتی لاوی نے اُن کی مدد کی۔
16 پر اسِیری کے لوگوں نے وَیسا ہی کِیا اور عزرا کاہِن اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض اپنے اپنے آبائی خاندان کی طرف سے سب نام بہ نام الگ کِئے گئے اوروہ دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اِس بات کی تحقِیقات کے لِئے بَیٹھے۔
17 اور پہلے مہِینے کے پہلے دِن تک اُن سب مَردوں کے مُعاملہ کا فَیصلہ کِیا جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔