16 پِھر سمسُو ن نے کہا’’گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے ڈھیر کے ڈھیر لگگئے۔گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے مَیں نے ایک ہزارآدمِیوں کومارا‘‘۔
17 اور جب وہ اپنی بات ختم کر چُکا تو اُس نے جبڑا اپنے ہاتھ میں سے پھینک دِیا اور اُس جگہ کا نام رامت لحی پڑگیا۔
18 اور اُس کو بڑی پِیاس لگی ۔ تب اُس نے خُداوند کو پُکارا اور کہا تُو نے اپنے بندہ کے ہاتھ سے اَیسی بڑی رہائی بخشی ۔ اب کیا مَیں پِیاس سے مرُوں اور نامختُونوں کے ہاتھ میں پڑُوں؟۔
19 پر خُدا نے اُس گڑھے کو جو لحی میں ہے چاک کر دِیا اور اُس میں سے پانی نِکلا اور جب اُس نے اُسے پی لِیا تو اُس کی جان میں جان آئی اور وہ تازہ دَم ہُؤا اِس لِئے اُس جگہ کا نام عین ہقّور ے رکھّا گیا ۔ وہ لحی میں آج تک ہے۔
20 اور وہ فِلستِیوں کے ایّام میں بِیس برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔