17 اور اُوپر کی ٹوکری میں ہر قِسم کا پکا ہُؤا کھانا فِرعون کے لِئے ہے اور پرِندے میرے سرپر کی ٹوکری میں سے کھا رہے ہیں۔
18 یُوسف نے اُس سے کہا اِس کی تعبِیر یہ ہے کہ وہ تِین ٹوکرِیاں تِین دِن ہیں۔
19 سو اب سے تِین دِن کے اندر فِرعون تیرا سر تیرے تن سے جُدا کرا کے تُجھے ایک درخت پر ٹنگوا دے گا اور پرِندے تیرا گوشت نوچ نوچ کر کھائیں گے۔
20 اور تِیسرے دِن جو فِرعون کی سالگرہ کا دِن تھا یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنے سب نوکروں کی ضِیافت کی اور اُس نے سردار ساقی اور سردار نان پَز کو اپنے نوکروں کے ساتھ یاد فرمایا۔
21 اور اُس نے سردار ساقی کو پِھر اُس کی خِدمت پر بحال کِیا اور وہ فِرعون کے ہاتھ میں پِیالہ دینے لگا۔
22 پر اُس نے سردار نان پَز کو پھانسی دِلوائی جَیسا یُوسف نے تعبِیر کر کے اُن کو بتایا تھا۔
23 لیکن سردار ساقی نے یُوسف کو یاد نہ کِیا بلکہ اُسے بُھول گیا۔