20 اور جب یشُوع اور بنی اِسرائیل بڑی خُونریزی کے ساتھ اُن کو قتل کر چُکے یہاں تک کہ وہ نیست و نابُود ہو گئے اور وہ جو اُن میں سے باقی بچے فصِیل دار شہروں میں داخِل ہو گئے۔
21 تو سب لوگ مقّیدہ میں یشُوع کے پاس لشکرگاہ کو سلامت لَوٹےاور کِسی نے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کے برخِلاف زُبان نہ ہِلائی۔
22 پِھر یشُوع نے حُکم دِیا کہ غار کا مُنہ کھولو اور اُن پانچوں بادشاہوں کو غار سے باہر نِکال کر میرے پاس لاؤ۔
23 اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور وہ اُن پانچوں بادشاہوں کو یعنی شاہِ یرو شلِیم اور شاہِ حبرو ن اور شاہِ یرمو ت اور شاہِ لکِیس اور شاہِ عجلُو ن کو غار سے نِکال کر اُس کے پاس لائے۔
24 اور جب وہ اُن کو یشُو ع کے سامنے لائے تو یشُوع نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوایا اور اُن جنگی مَردوں کے سرداروں سے جو اُس کے ساتھ گئے تھے یہ کہا کہ نزدِیک آ کر اپنے اپنے پاؤں اِن بادشاہوں کی گردنوں پر رکھّو ۔ اُنہوں نے نزدِیک آ کر اُن کی گردنوں پر اپنے اپنے پاؤں رکھّے۔
25 اور یشُوع نے اُن سے کہا خَوف نہ کرو اور ہِراساں مت ہو ۔ مضبُوط ہو جاؤ اور حَوصلہ رکھّو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے سب دُشمنوں سے جِن کا مُقابلہ تُم کرو گے اَیسا ہی کرے گا۔
26 اِس کے بعد یشُوع نے اُن کو مارا اور قتل کِیا اور پانچ درختوں پر اُن کو ٹانگ دِیا ۔ سو وہ شام تک درختوں پر ٹنگے رہے۔