۱-سلاطِین 12:28-33 URD

28 اِس لِئے اُس بادشاہ نے مشورَت لے کر سونے کے دو بچھڑے بنائے اور لوگوں سے کہا یروشلیِم کو جانا تُمہاری طاقت سے باہر ہے ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے دیوتاؤں کو دیکھ جو تُجھے مُلک مِصر سے نِکال لائے۔

29 اور اُس نے ایک کو بَیت ا یل میں قائِم کِیا اور دُوسرے کو دان میں رکھّا۔

30 اور یہ گُناہ کا باعِث ٹھہرا کیونکہ لوگ اُس ایک کی پرستِش کرنے کے لِئے دان تک جانے لگے۔

31 اور اُس نے اُونچی جگہوں کے گھر بنائے اور عوام میں سے جو بنی لاوی نہ تھے کاہِن بنائے۔

32 اور یرُبعا م نے آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کے لِئے اُس عِید کی طرح جو یہُودا ہ میں ہوتی ہے ایک عِید ٹھہرائی اور اُس مذبح کے پاس گیا ۔ اَیسا ہی اُس نے بَیت ایل میں کِیا اور اُن بچھڑوں کے لِئے جو اُس نے بنائے تھے قُربانی گُذرانی اور اُس نے بَیت ا یل میں اپنے بنائے ہُوئے اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِنوں کو رکھّا۔

33 اور آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو یعنی اُس مہِینے میں جِسے اُس نے اپنے ہی دِل سے ٹھہرایا تھا وہ اُس مذبح کے پاس جو اُس نے بَیت ا یل میں بنایا تھا گیا اور بنی اِسرائیل کے لِئے عِید ٹھہرائی اور بخُور جلانے کو مذبح کے پاس گیا۔