۲- توارِیخ 6 URD

سُلیِما ن کا قَوم سے خطاب

1 تب سُلیما ن نے کہا خُداوند نے فرمایا ہے کہوہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔

2 لیکن مَیں نے ایک گھر تیرے رہنےکے لِئے بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطےایک جگہ بنائی ہے۔

3 اور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرائیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرائیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔

4 سو اُس نے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھوں سے یہ کہہ کر پُورا کِیا۔

5 کہ جِس دِن سے مَیں اپنی قَوم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تب سے مَیں نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے نہ تو کِسی شہر کو چُنا تاکہ اُس میں گھر بنایا جائے اور وہاں میرا نام ہو اور نہ کِسی مَرد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا پیشوا ہو۔

6 پر مَیں نے یروشلیِم کو چُنا کہ وہاں میرا نام ہو اور داؤُد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل پر حاکِم ہو۔

7 اور میرے باپ داؤُدکے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔

8 پر خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچّھا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔

9 تَو بھی تُو اِس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔

10 اور خُداوند نے اپنی وہ بات جو اُس نے کہی تھی پُوری کی کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔

11 اور وہِیں مَیں نے وہ صندُوق رکھّا ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے بنی اِسرائیل سے کِیا۔

سُلیما ن کی مُناجات

12 اور سُلیما ن نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ پَھیلائے۔

13 (کیونکہ سُلیما ن نے پانچ ہاتھ لمبا اور پانچ ہاتھ چَوڑا اور تِین ہاتھ اُونچا پِیتل کا ایک مِنبر بنا کر صحن کے بِیچ میں اُسے رکھّا تھا ۔ اُسی پر وہ کھڑا تھا۔ سو اُس نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو گُھٹنے ٹیکے اور آسمان کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے)۔

14 اور کہنے لگا اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تیری مانِندنہ تو آسمان میں نہ زمِین پر کوئی خُدا ہے ۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔

15 تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا۔تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اُسے اپنے ہاتھ سے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔

16 اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے ہاں میرے حضُور اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میری شرِیعت پر عمل کرنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔

17 اور اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا جو قَول تُو نے اپنے بندہ داؤُد سے کِیا تھا وہ سچّا ثابِت کِیا جائے۔

18 لیکن کیا خُدا فی الحقِیقت آدمِیوں کے ساتھ زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا!۔

19 تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعااور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ تیرے حضُور کرتا ہے۔

20 تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔

21 اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرائیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں تو سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔

22 اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آ کر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔

23 تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کر کے بدکار کو سزا دینا تاکہ اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالے اور صادِق کو راست ٹھہرانا تاکہ اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دے۔

24 اور اگر تیری قَوم اِسرائیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تیرے حضُور دُعا اور مُناجات کرے۔

25 تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرائیل کے گُناہ کو بخش دینا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا ہے پِھر لے آنا۔

26 اور جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔

27 تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرائیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو نے اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دی جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہ برسانا۔

28 اگر مُلک میں کال ہو ۔ اگر وبا ہو ۔ اگر بادِ سمُوم یا گیروئی ۔ ٹِڈّی یا کملا ہو ۔ اگر اُن کے دُشمن اُن کے شہروں کے مُلک میں اُن کو گھیر لیں ۔ غرض کَیسی ہی بلایا کَیسا ہی روگ ہو۔

29 تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری ساری قَوم اِسرائیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دُکھ اور رنج کو جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔

30 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور ہر شخص کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُس کی سب روِش کے مُطابِق بدلہ دینا (کیونکہ فقط تُو ہی بنی آدم کے دِلوں کو جانتا ہے)۔

31 تاکہ جب تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مان کر تیری راہوں میں چلیں۔

32 اور وہ پردیسی بھی جو تیری قَوم اِسرائیل میں سے نہیں ہے جب وہ تیرے بزُرگ نام اورقوِی ہاتھ اور تیرے بُلند بازُو کے سبب سے دُور مُلک سے آئے اور آ کر اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔

33 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرے اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرائیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔

34 اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔

35 تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات کو سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔

36 اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اِنسان نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے دُور یا نزدِیک مُلک میں لے جائے۔

37 تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رجُوع لائیں اور اپنی اسِیری کے مُلک مَیں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔

38 سو اگر وہ اپنی اسِیری کے مُلک میں جہاں اُن کو اسِیر کر کے لے گئے ہوں اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔

39 تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا ہو مُعاف کر دینا۔

40 پس اَے میرے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اُس دُعا کی طرف جو اِس مقام میں کی جائے تیری آنکھیں کُھلی اور تیرے کان لگے رہیں۔

41 سو اب اَے خُداوند خُدا تُو اپنی قُوّت کے صندُوق سمیت اُٹھ کر اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو ۔ اَے خُداوند خُدا تیرے کاہِن نجات سے مُلبّس ہوں اور تیرے مُقدّس نیکی میں مگن رہیں۔

42 اَے خُداوند خُدا تُو اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر ۔ تُو اپنے بندہ داؤُد پر کی رحمتیں یاد فرما۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36