۲- توارِیخ 13 URD

ابیاہ کی یُربعام کے خِلاف جنگ

1 یرُبعا م بادشاہ کے اٹھارھویں برس سے ابیا ہ یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔

2 اُس نے یروشلیِم میں تِین برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام مِیکایا ہ تھا جو اُوری ایل جِبعی کی بیٹی تھیاور ابیا ہ اور یرُبعا م کے درمِیان جنگ ہُوئی۔

3 اور ابیاہ جنگی سُورماؤں کا لشکر یعنی چار لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر لڑائی میں گیا اور یرُبعا م نے اُس کے مُقابلہ میں آٹھ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر جو زبردست سُورما تھے صف آرائی کی۔

4 اور ابیا ہ صمر یم کے پہاڑ پر جو افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں ہے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا کہ اَے یرُبعا م اور سب اِسرائیلِیو! میری سُنو۔

5 کیا تُم کو معلُوم نہیں کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے اِسرائیل کی سلطنت داؤُد ہی کو اور اُس کے بیٹوں کو نمک کے عہد سے ہمیشہ کے لِئے دی ہے؟۔

6 تَو بھی نباط کا بیٹا یرُبعا م جو سُلیما ن بِن داؤُد کا خادِم تھا اُٹھ کر اپنے آقا سے باغی ہُؤا۔

7 اور اُس کے پاس نِکمّے اور خبِیث آدمی جمع ہو گئے جِنہوں نے سُلیما ن کے بیٹے رحبعا م کے مُقابلہ میں زور پکڑا جب رحبعا م ہنُوز جوان اور نرم دِل تھا اور اُن کا مُقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔

8 اور اب تُمہارا خیال ہے کہ تُم خُداوند کی بادشاہی کا جو داؤُد کی اَولاد کے ہاتھ میں ہے مُقابلہ کرو اور تُم بھاری انبوہ ہو اور تُمہارے ساتھ وہ سُنہلے بچھڑے ہیں جِن کو یرُبعا م نے بنایا کہ تُمہارے معبُود ہوں۔

9 کیا تُم نے ہارُو ن کے بیٹوں اور لاویوں کو جو خُداوند کے کاہِن تھے خارِج نہیں کِیا اور اَور مُلکوں کی قَوموں کے طرِیقہ پر اپنے لِئے کاہِن مُقرّر نہیں کِئے؟ اَیسا کہ جو کوئی ایک بچھڑا اور سات مینڈھے لے کر اپنی تقدِیس کرنے آئے وہ اُن کا جو حقِیقت میں خُدا نہیں ہیں کاہِن ہو سکے۔

10 لیکن ہمارا یہ حال ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہے اور ہم نے اُسے ترک نہیں کِیا ہے اور ہمارے ہاں ہارُو ن کے بیٹے کاہِن ہیں جو خُداوند کی خِدمت کرتے ہیں اور لاوی اپنے اپنے کام میں لگے رہتے ہیں۔

11 اور وہ ہر صُبح اور ہر شام کو خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانیاں اور خُوشبُودار بخُور جلاتے ہیں اور پاک میز پر نذر کی روٹِیاں قاعِدہ کے مُطابِق رکھتے اور سُنہلے شمعدان اور اُس کے چراغوں کو ہر شام کو رَوشن کرتے ہیں کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو مانتے ہیں پر تُم نے اُس کو ترک کر دِیا ہے۔

12 اور دیکھو خُدا ہمارے ساتھ ہمارا پیشوا ہے اور اُس کے کاہِن تُمہارے خِلاف سانس باندھ کر زور سے پُھونکنے کو نرسِنگے لِئے ہُوئے ہیں ۔ اَے بنی اِسرائیل! خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا سے مت لڑو کیونکہ تُم کامیاب نہ ہو گے۔

13 پر یرُبعا م نے اُن کے پِیچھے کمِین لگوا دی ۔ سو وہ بنی یہُوداہ کے آگے رہے اور کمِین پِیچھے تھی۔

14 جب بنی یہُوداہ نے پِیچھے نظر کی تو کیا دیکھا کہ لڑائی اُن کے آگے اور پِیچھے دونوں طرف سے ہے اور اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے۔

15 تب یہُودا ہ کے لوگوں نے للکارا اور جب اُنہوں نے للکارا تو اَیسا ہُؤا کہ خُدا نے ابیا ہ اور یہُودا ہ کے آگے یرُبعا م کو اور سارے اِسرائیل کو مارا۔

16 اور بنی اِسرائیل یہُودا ہ کے آگے سے بھاگے اور خُدا نے اُن کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا۔

17 اور ابیا ہ اور اُس کے لوگوں نے اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا سو اِسرائیل کے پانچ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد کھیت آئے۔

18 یُوں بنی اِسرائیل اُس وقت مغلُوب ہُوئے اور بنی یہُوداہ غالِب آئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا پر بھروسا کِیا۔

19 اور ابیا ہ نے یرُبعا م کا پِیچھا کِیا اور اِن شہروں کو اُس سے لے لِیا یعنی بَیت ایل اور اُس کے دیہات ۔ یسانہ اور اُس کے دیہات ۔ عِفرو ن اور اُس کے دیہات۔

20 اور ابیا ہ کے دِنوں میں یرُبعا م نے پِھر زور نہ پکڑا اور خُداوند نے اُسے مارا اور وہ مَر گیا۔

21 لیکن ابیا ہ قوِی ہو گیا اور اُس نے چَودہ بِیویاں بیاہِیں اور اُس سے بائِیس بیٹے اور سولہ بیٹیاں پَیدا ہُوئِیں۔

22 اور ابیا ہ کے باقی کام اور اُس کے حالات اور اُس کی کہاوتیں عیدُو نبی کی تفسِیر میں مُندرج ہیں۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36