۲- توارِیخ 16 URD

اِسرائیل میں مَصائب

1 آسا کی سلطنت کے چھتِّیسویں برس اِسرائیل کا بادشاہ بعشا یہُودا ہ پر چڑھ آیا اور رامہ کو تعمِیر کِیا تاکہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے ہاں کِسی کو آنے جانے نہ دے۔

2 تب آسا نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے خزانوں میں سے چاندی اور سونا نِکال کر ارا م کے بادشاہ بِن ہدد کے پاس جو دمِشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا کہ۔

3 میرے اور تیرے درمیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونا بھیجا ہے ۔ سو تُو جا کر شاہِ اِسرائیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔

4 اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکروں کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا ۔ سو اُنہوں نے عیُو ن اور دان اور ابِیل ما ئِم اور نفتا لی کے ذخِیرہ کے سب شہروں کو غارت کِیا۔

5 جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کا بنانا چھوڑا اور اپنا کام بند کر دِیا۔

6 تب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ کو ساتھ لِیا اور وہ رامہ کے پتّھروں اور لکڑیوں کو جِن سے بعشا تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور اُس نے اُن سے جِبعہ اور مِصفا ہ کو تعمِیر کِیا۔

حنانی غَیب بیِن

7 اُس وقت حنانی غَیب بِین یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے پاس آ کر کہنے لگا چُونکہ تُو نے ارام کے بادشاہ پر بھروسا کِیا اور خُداوند اپنے خُدا پر بھروسا نہیں رکھّا اِسی سبب سے ارا م کے بادشاہ کا لشکر تیرے ہاتھ سے بچ نِکلا ہے۔

8 کیا کُوشی اور لُوبی انبوہِ کثِیر نہ تھے جِن کے ساتھ گاڑِیاں اور سوار بڑی کثرت سے تھے؟ تَو بھی چُونکہ تُو نے خُداوند پر بھروسا رکھّا اُس نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا۔

9 کیونکہ خُداوند کی آنکھیں ساری زمِین پر پِھرتی ہیں تاکہ وہ اُن کی اِمداد میں جِن کا دِل اُس کی طرف کامِل ہے اپنے تئِیں قوِی دِکھائے ۔ اِس بات میں تُو نےبے وُقُوفی کی کیونکہ اب سے تیرے لِئے جنگ ہی جنگ ہے۔

10 تب آسا نے اُس غَیب بِین سے خفُا ہو کر اُسے قَیدخانہ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُس کلام کے سبب سے نِہایت غضبناک ہُؤا اور آسا نے اُس وقت لوگوں میں سے بعض اَوروں پر بھی ظُلم کِیا۔

آسا کے دورِ حُکومت کا اِختتام

11 اور دیکھو آسا کے کام شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔

12 اور آسا کی سلطنت کے اُتنالِیسویں برس اُس کے پاؤں میں ایک روگ لگا اور وہ روگ بُہت بڑھ گیا تَو بھی اپنی بِیماری میں وہ خُداوند کا طالِب نہیں بلکہ طبِیبوں کا خواہاں ہُؤا۔

13 اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا ۔ اُس نے اپنی سلطنت کے اِکتالِیسویں برس میں وفات پائی۔

14 اور اُنہوں نے اُسے اُن قبروں میں جو اُس نے اپنے لِئے داؤُد کے شہر میں کُھدوائی تِھیں دفن کِیا اور اُسے اُس تابُوت میں لِٹا دِیا جو عِطروں اور قِسم قِسم کے مصالِح سے بھرا تھا جِن کو عطّاروں کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا تھا اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُن کو خُوب جلایا۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36