۲-سلاطِین 16:9-15 URD

9 اور شاہِ اسُور نے اُس کی بات مانی چُنانچہ شاہِ اسُور نے دمشق پر لشکر کشی کی اور اُسے لے لِیا اور وہاں کے لوگوں کو اسِیر کر کے قِیر میں لے گیا اور رضِین کو قتل کِیا۔

10 اور آخز بادشاہ شاہِ اسُور تِگلت پلاسر کی مُلاقات کے لِئے دمشق کو گیا اور اُس مذبح کو دیکھا جو دمشق میں تھا اور آخز بادشاہ نے اُس مذبح کا نقشہ اور اُس کی ساری صنعت کا نمُونہ اُور یاہ کاہِن کے پاس بھیجا۔

11 اور اُور یاہ کاہِن نے ٹِھیک اُسی نمُونہ کے مُطابِق جِسے آخز نے دمشق سے بھیجا تھا ایک مذبح بنایا اور آخز بادشاہ کے دمشق سے لَوٹنے تک اُور یاہ کاہِن نے اُسے تیّار کر دِیا۔

12 جب بادشاہ دمشق سے لَوٹ آیا تو بادشاہ نے مذبح کو دیکھا اور بادشاہ مذبح کے پاس گیا اور اُس پر قُربانی گُذرانی۔

13 اور اُس نے اُس مذبح پر اپنی سوختنی قُربانی اور اپنی نذر کی قُربانی جلائی اور اپنا تپاون تپایا اور اپنی سلامتی کے ذبِیحوں کا خُون اُسی مذبح پر چِھڑکا۔

14 اور اُس نے پِیتل کا وہ مذبح جو خُداوند کے آگے تھا ہَیکل کے سامنے سے یعنی اپنے مذبح اور خُداوند کی ہَیکل کے بِیچ میں سے اُٹھوا کر اُسے اپنے مذبح کے شِمال کی طرف رکھوا دِیا۔

15 اور آخز بادشاہ نے اُور یاہ کاہِن کو حُکم کِیا کہ بڑے مذبح پر صُبح کی سوختنی قُربانی اور شام کی نذر کی قُربانی اور بادشاہ کی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور مملکت کے سب لوگوں کی سوختنی قُربانی اور اُن کی نذر کی قُربانی اور اُن کا تپاون چڑھایا کر اور سوختنی قُربانی کا سارا خُون اور ذِبیحہ کا سارا خُون اُس پر چِھڑکا کر اور پِیتل کا وہ مذبح میرے سوال کرنے کے لِئے رہے گا۔