۲-سلاطِین 2:16-22 URD

16 اور اُنہوں نے اُس نے کہا اب دیکھ تیرے خادِموں کے ساتھ پچاس زورآور جوان ہیں ۔ ذرا اُن کو جانے دے کہ وہ تیرے آقا کو ڈُھونڈیں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند کی رُوح نے اُسے اُٹھا کر کِسی پہاڑ پر یا کِسی وادی میں ڈال دِیا ہو ۔اُس نے کہا مَت بھیجو۔

17 اور جب اُنہوں نے اُس سے بُہت ضِد کی یہاں تک کہ وہ شرما بھی گیا تو اُس نے کہا بھیج دو ۔ اِس لِئے اُنہوں نے پچاس آدمِیوں کو بھیجا اور اُنہوں نے تِین دِن تک ڈُھونڈا پر اُسے نہ پایا۔

18 اور وہ ہنُوز یریحُو میں ٹھہرا ہُؤا تھا جب وہ اُس کے پاس لَوٹے ۔ تب اُس نے اُن سے کہا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھا کہ نہ جاؤ؟۔

19 پِھر اُس شہر کے لوگوں نے الِیشع سے کہا ذرا دیکھ یہ شہر کیا اچّھے مَوقع پر ہے جَیسا ہمارا خُداوند خُود دیکھتا ہے لیکن پانی خراب اور زمِین بنجر ہے۔

20 اُس نے کہا مُجھے ایک نیا پِیالہ لادو اور اُس میں نمک ڈال دو ۔ وہ اُسے اُس کے پاس لے آئے۔

21 اور وہ نِکل کر پانی کے چشمہ پر گیا اور وہ نمک اُس میں ڈال کر کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِس پانی کو ٹِھیک کر دِیا ہے اب آگے کو اِس سے مَوت یا بنجرپن نہ ہو گا۔

22 سو الِیشع کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے فرمایا وہ پانی آج تک ٹِھیک ہے۔