۲۔کرنتھیوں 12:3-9 UGV

3 ہاں، خدا ہی جانتا ہے کہ وہ جسم میں تھا یا نہیں۔ لیکن یہ مَیں جانتا ہوں

4 کہ اُسے چھین کر فردوس میں لایا گیا جہاں اُس نے ناقابلِ بیان باتیں سنیں، ایسی باتیں جن کا ذکر کرنا انسان کے لئے روا نہیں۔

5 اِس قسم کے آدمی پر مَیں فخر کروں گا، لیکن اپنے آپ پر نہیں۔ مَیں صرف اُن باتوں پر فخر کروں گا جو میری کمزور حالت کو ظاہر کرتی ہیں۔

6 اگر مَیں فخر کرنا چاہتا تو اِس میں احمق نہ ہوتا، کیونکہ مَیں حقیقت بیان کرتا۔ لیکن مَیں یہ نہیں کروں گا، کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ سب کی میرے بارے میں رائے صرف اُس پر منحصر ہو جو مَیں کرتا یا بیان کرتا ہوں۔ کوئی مجھے اِس سے زیادہ نہ سمجھے۔

7 لیکن مجھے اِن اعلیٰ انکشافات کی وجہ سے ایک کانٹا چبھو دیا گیا، ایک تکلیف دہ چیز جو میرے جسم میں دھنسی رہتی ہے تاکہ مَیں پھول نہ جاؤں۔ ابلیس کا یہ پیغمبر میرے مُکے مارتا رہتا ہے تاکہ مَیں مغرور نہ ہو جاؤں۔

8 تین بار مَیں نے خداوند سے التجا کی کہ وہ اِسے مجھ سے دُور کرے۔

9 لیکن اُس نے مجھے یہی جواب دیا، ”میرا فضل تیرے لئے کافی ہے، کیونکہ میری قدرت کا پورا اظہار تیری کمزور حالت ہی میں ہوتا ہے۔“ اِس لئے مَیں مزید خوشی سے اپنی کمزوریوں پر فخر کروں گا تاکہ مسیح کی قدرت مجھ پر ٹھہری رہے۔