یرمیا 12:3-9 UGV

3 لیکن اے رب، تُو مجھے جانتا ہے۔ تُو میرا ملاحظہ کر کے میرے دل کو پرکھتا رہتا ہے۔ گزارش ہے کہ تُو اُنہیں بھیڑوں کی طرح گھسیٹ کر ذبح کرنے کے لئے لے جا۔ اُنہیں قتل و غارت کے دن کے لئے مخصوص کر!

4 ملک کب تک کال کی گرفت میں رہے گا؟ کھیتوں میں ہریالی کب تک مُرجھائی ہوئی نظر آئے گی؟ باشندوں کی بُرائی کے باعث جانور اور پرندے غائب ہو گئے ہیں۔ کیونکہ لوگ کہتے ہیں، ”اللہ کو نہیں معلوم کہ ہمارے ساتھ کیا ہو جائے گا۔“

5 رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”پیدل چلنے والوں سے دوڑ کا مقابلہ کرنا تجھے تھکا دیتا ہے، تو پھر تُو کس طرح گھوڑوں کا مقابلہ کرے گا؟ تُو اپنے آپ کو صرف وہاں محفوظ سمجھتا ہے جہاں چاروں طرف امن و امان پھیلا ہوا ہے، تو پھر تُو دریائے یردن کے گنجان جنگل سے کس طرح نپٹے گا؟

6 کیونکہ تیرے سگے بھائی، ہاں تیرے باپ کا گھر بھی تجھ سے بےوفا ہو گیا ہے۔ یہ بھی بلند آواز سے تیرے پیچھے تجھے گالیاں دیتے ہیں۔ اُن پر اعتماد مت کرنا، خواہ وہ تیرے ساتھ اچھی باتیں کیوں نہ کریں۔

7 مَیں نے اپنے گھر اسرائیل کو ترک کر دیا ہے۔ جو میری موروثی ملکیت تھی اُسے مَیں نے رد کیا ہے۔ مَیں نے اپنے لختِ جگر کو اُس کے دشمنوں کے حوالے کر دیا ہے۔

8 کیونکہ میری قوم جو میری موروثی ملکیت ہے میرے ساتھ بُرا سلوک کرتی ہے۔ جنگل میں شیرببر کی طرح وہ میرے خلاف دہاڑتی ہے، اِس لئے مَیں اُس سے نفرت کرتا ہوں۔

9 اب میری موروثی ملکیت اُس رنگین شکاری پرندے کی مانند ہے جسے دیگر شکاری پرندوں نے گھیر رکھا ہے۔ جاؤ، تمام درندوں کو اکٹھا کرو تاکہ وہ آ کر اُسے کھا جائیں۔