یرمیا 23:30-36 UGV

30 چنانچہ رب فرماتا ہے، ”اب مَیں اُن نبیوں سے نپٹ لوں گا جو ایک دوسرے کے پیغامات چُرا کر دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ میری طرف سے ہیں۔“

31 رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو اپنے شخصی خیالات سنا کر دعویٰ کرتے ہیں، ’یہ رب کا فرمان ہے‘۔“

32 رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو جھوٹے خواب سنا کر میری قوم کو اپنی دھوکے بازی اور شیخی کی باتوں سے غلط راہ پر لاتے ہیں، حالانکہ مَیں نے اُنہیں نہ بھیجا، نہ کچھ کہنے کو کہا تھا۔ اُن لوگوں کا اِس قوم کے لئے کوئی بھی فائدہ نہیں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

33 ”اے یرمیاہ، اگر اِس قوم کے عام لوگ یا امام یا نبی تجھ سے پوچھیں، ’آج رب نے تجھ پر کلام کا کیا بوجھ نازل کیا ہے؟‘ تو جواب دے، ’رب فرماتا ہے کہ تم ہی مجھ پر بوجھ ہو! لیکن مَیں تمہیں اُتار پھینکوں گا۔‘

34 اور اگر کوئی نبی، امام یا عام شخص دعویٰ کرے، ’رب نے مجھ پر کلام کا بوجھ نازل کیا ہے‘ تو مَیں اُسے اُس کے گھرانے سمیت سزا دوں گا۔

35 اِس کے بجائے ایک دوسرے سے سوال کرو کہ ’رب نے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘

36 آئندہ رب کے پیغام کے لئے لفظ ’بوجھ‘ استعمال نہ کرو، کیونکہ جو بھی بات تم کرو وہ تمہارا اپنا بوجھ ہو گی۔ کیونکہ تم زندہ خدا کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہو، اُس کلام کو جو رب الافواج ہمارے خدا نے نازل کیا ہے۔