یرمیا 23:34-40 UGV

34 اور اگر کوئی نبی، امام یا عام شخص دعویٰ کرے، ’رب نے مجھ پر کلام کا بوجھ نازل کیا ہے‘ تو مَیں اُسے اُس کے گھرانے سمیت سزا دوں گا۔

35 اِس کے بجائے ایک دوسرے سے سوال کرو کہ ’رب نے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘

36 آئندہ رب کے پیغام کے لئے لفظ ’بوجھ‘ استعمال نہ کرو، کیونکہ جو بھی بات تم کرو وہ تمہارا اپنا بوجھ ہو گی۔ کیونکہ تم زندہ خدا کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہو، اُس کلام کو جو رب الافواج ہمارے خدا نے نازل کیا ہے۔

37 چنانچہ آئندہ نبی سے صرف اِتنا ہی پوچھو کہ ’رب نے تجھے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘

38 لیکن اگر تم ’رب کا بوجھ‘ کہنے پر اصرار کرو تو رب کا جواب سنو! چونکہ تم کہتے ہو کہ ’مجھ پر رب کا بوجھ نازل ہوا ہے‘ گو مَیں نے یہ منع کیا تھا،

39 اِس لئے مَیں تمہیں اپنی یاد سے مٹا کر یروشلم سمیت اپنے حضور سے دُور پھینک دوں گا، گو مَیں نے خود یہ شہر تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو فراہم کیا تھا۔

40 مَیں تمہاری ابدی رُسوائی کراؤں گا، اور تمہاری شرمندگی ہمیشہ تک یاد رہے گی۔“