یرمیا 26:12-18 UGV

12 تب یرمیاہ نے بزرگوں اور باقی تمام لوگوں سے کہا، ”رب نے خود مجھے یہاں بھیجا تاکہ مَیں رب کے گھر اور یروشلم کے خلاف اُن تمام باتوں کی پیش گوئی کروں جو آپ نے سنی ہیں۔

13 چنانچہ اپنی راہوں اور اعمال کو درست کریں! رب اپنے خدا کی سنیں تاکہ وہ پچھتا کر آپ پر وہ سزا نازل نہ کرے جس کا اعلان اُس نے کیا ہے۔

14 جہاں تک میرا تعلق ہے، مَیں تو آپ کے ہاتھ میں ہوں۔ میرے ساتھ وہ سلوک کریں جو آپ کو اچھا اور مناسب لگے۔

15 لیکن ایک بات جان لیں۔ اگر آپ مجھے سزائے موت دیں تو آپ بےقصور کے قاتل ٹھہریں گے۔ آپ اور یہ شہر اُس کے تمام باشندوں سمیت قصوروار ٹھہریں گے۔ کیونکہ رب ہی نے مجھے آپ کے پاس بھیجا تاکہ آپ کے سامنے ہی یہ باتیں کروں۔“

16 یہ سن کر بزرگوں اور عوام کے تمام لوگوں نے اماموں اور نبیوں سے کہا، ”یہ آدمی سزائے موت کے لائق نہیں ہے! کیونکہ اُس نے رب ہمارے خدا کا نام لے کر ہم سے بات کی ہے۔“

17 پھر ملک کے کچھ بزرگ کھڑے ہو کر پوری جماعت سے مخاطب ہوئے،

18 ”جب حِزقیاہ یہوداہ کا بادشاہ تھا تو مورشت کے رہنے والے نبی میکاہ نے نبوّت کر کے یہوداہ کے تمام باشندوں سے کہا، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ صیون پر کھیت کی طرح ہل چلایا جائے گا، اور یروشلم ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ رب کے گھر کی پہاڑی پر گنجان جنگل اُگے گا۔‘