یرمیا 31:34-40 UGV

34 اُس وقت سے اِس کی ضرورت نہیں رہے گی کہ کوئی اپنے پڑوسی یا بھائی کو تعلیم دے کر کہے، ’رب کو جان لو۔‘ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب مجھے جانیں گے۔ کیونکہ مَیں اُن کا قصور معاف کروں گا اور آئندہ اُن کے گناہوں کو یاد نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

35 رب فرماتا ہے، ”مَیں ہی نے مقرر کیا ہے کہ دن کے وقت سورج چمکے اور رات کے وقت چاند ستاروں سمیت روشنی دے۔ مَیں ہی سمندر کو یوں اُچھال دیتا ہوں کہ اُس کی موجیں گرجنے لگتی ہیں۔ رب الافواج ہی میرا نام ہے۔“

36 رب فرماتا ہے، ”جب تک یہ قدرتی اصول میرے سامنے قائم رہیں گے اُس وقت تک اسرائیل قوم میرے سامنے قائم رہے گی۔

37 کیا انسان آسمان کی پیمائش کر سکتا ہے؟ یا کیا وہ زمین کی بنیادوں کی تفتیش کر سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! اِسی طرح یہ ممکن ہی نہیں کہ مَیں اسرائیل کی پوری قوم کو اُس کے گناہوں کے سبب سے رد کروں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

38 رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے جب یروشلم کو رب کے لئے نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا۔ تب اُس کی فصیل حنن ایل کے بُرج سے لے کر کونے کے دروازے تک تیار ہو جائے گی۔

39 وہاں سے شہر کی سرحد سیدھی جریب پہاڑی تک پہنچے گی، پھر جوعہ کی طرف مُڑے گی۔

40 اُس وقت جو وادی لاشوں اور بھسم ہوئی چربی کی راکھ سے ناپاک ہوئی ہے وہ پورے طور پر رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو گی۔ اُس کی ڈھلانوں پر کے تمام کھیت بھی وادیٔ قدرون تک شامل ہوں گے، بلکہ مشرق میں گھوڑے کے دروازے کے کونے تک سب کچھ مُقدّس ہو گا۔ آئندہ شہر کو نہ کبھی دوبارہ جڑ سے اُکھاڑا جائے گا، نہ تباہ کیا جائے گا۔“