یرمیا 32:28-34 UGV

28 چنانچہ رب فرماتا ہے، ”مَیں اِس شہر کو بابل اور اُس کے بادشاہ نبوکدنضر کے حوالے کر دوں گا۔ وہ ضرور اُس پر قبضہ کرے گا۔

29 بابل کے جو فوجی اِس شہر پر حملہ کر رہے ہیں اِس میں گھس کر سب کچھ جلا دیں گے، سب کچھ نذرِ آتش کریں گے۔ تب وہ تمام گھر راکھ ہو جائیں گے جن کی چھتوں پر لوگوں نے بعل دیوتا کے لئے بخور جلا کر اور اجنبی معبودوں کو مَے کی نذریں پیش کر کے مجھے طیش دلایا۔“

30 رب فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے قبیلے جوانی سے لے کر آج تک وہی کچھ کرتے آئے ہیں جو مجھے ناپسند ہے۔ اپنے ہاتھوں کے کام سے وہ مجھے بار بار غصہ دلاتے رہے ہیں۔

31 یروشلم کی بنیادیں ڈالنے سے لے کر آج تک اِس شہر نے مجھے حد سے زیادہ مشتعل کر دیا ہے۔ اب لازم ہے کہ مَیں اُسے نظروں سے دُور کر دوں۔

32 کیونکہ اسرائیل اور یہوداہ کے باشندوں نے اپنی بُری حرکتوں سے مجھے طیش دلایا ہے، خواہ بادشاہ ہو یا ملازم، خواہ امام ہو یا نبی، خواہ یہوداہ ہو یا یروشلم۔

33 اُنہوں نے اپنا منہ مجھ سے پھیر کر میری طرف رجوع کرنے سے انکار کیا ہے۔ گو مَیں اُنہیں بار بار تعلیم دیتا رہا توبھی وہ سننے یا میری تربیت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں تھے۔

34 نہ صرف یہ بلکہ جس گھر پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے اُس میں اُنہوں نے اپنے گھنونے بُتوں کو رکھ کر اُس کی بےحرمتی کی ہے۔