یرمیا 32:4-10 UGV

4 تو صِدقیاہ بابل کی فوج سے نہیں بچے گا۔ اُسے شاہِ بابل کے حوالے کر دیا جائے گا، اور وہ اُس کے رُوبرُو اُس سے بات کرے گا، اپنی آنکھوں سے اُسے دیکھے گا۔

5 شاہِ بابل صِدقیاہ کو بابل لے جائے گا، اور وہاں وہ اُس وقت تک رہے گا جب تک مَیں اُسے دوبارہ قبول نہ کروں۔ رب فرماتا ہے کہ اگر تم بابل کی فوج سے لڑو تو ناکام رہو گے‘۔“

6 جب رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا تو یرمیاہ نے کہا، ”رب مجھ سے ہم کلام ہوا،

7 ’تیرا چچا زاد بھائی حنم ایل بن سلّوم تیرے پاس آ کر کہے گا کہ عنتوت میں میرا کھیت خرید لیں۔ آپ سب سے قریبی رشتے دار ہیں، اِس لئے اُسے خریدنا آپ کا حق بلکہ فرض بھی ہے تاکہ زمین ہمارے خاندان کی ملکیت رہے۔‘

8 ایسا ہی ہوا جس طرح رب نے فرمایا تھا۔ میرا چچا زاد بھائی حنم ایل شاہی محافظوں کے صحن میں آیا اور مجھ سے کہا، ’بن یمین کے قبیلے کے شہر عنتوت میں میرا کھیت خرید لیں۔ یہ کھیت خریدنا آپ کا موروثی حق بلکہ فرض بھی ہے تاکہ زمین ہمارے خاندان کی ملکیت رہے۔ آئیں، اُسے خرید لیں!‘تب مَیں نے جان لیا کہ یہ وہی بات ہے جو رب نے فرمائی تھی۔

9 چنانچہ مَیں نے اپنے چچا زاد بھائی حنم ایل سے عنتوت کا کھیت خرید کر اُسے چاندی کے 17 سِکے دے دیئے۔

10 مَیں نے انتقال نامہ لکھ کر اُس پر مُہر لگائی، پھر چاندی کے سِکے تول کر اپنے بھائی کو دے دیئے۔ مَیں نے گواہ بھی بُلائے تھے تاکہ وہ پوری کارروائی کی تصدیق کریں۔