یرمیا 35:12-18 UGV

12 تب رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،

13 ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں کے پاس جا کر کہہ، ’تم میری تربیت کیوں قبول نہیں کرتے؟ تم میری کیوں نہیں سنتے؟

14 یوندب بن ریکاب پر غور کرو۔ اُس نے اپنی اولاد کو مَے پینے سے منع کیا، اِس لئے اُس کا گھرانا آج تک مَے نہیں پیتا۔ یہ لوگ اپنے باپ کی ہدایات کے تابع رہتے ہیں۔ اِس کے مقابلے میں تم لوگ کیا کر رہے ہو؟ گو مَیں بار بار تم سے ہم کلام ہوا توبھی تم نے میری نہیں سنی۔

15 بار بار مَیں اپنے نبیوں کو تمہارے پاس بھیجتا رہا تاکہ میرے خادم تمہیں آگاہ کرتے رہیں کہ ہر ایک اپنی بُری راہ ترک کر کے واپس آئے! اپنا چال چلن درست کرو اور اجنبی معبودوں کی پیروی کر کے اُن کی خدمت مت کرو! پھر تم اُس ملک میں رہو گے جو مَیں نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو بخش دیا تھا۔ لیکن تم نے نہ توجہ دی، نہ میری سنی۔

16 یوندب بن ریکاب کی اولاد اپنے باپ کی ہدایات پر پوری اُتری ہے، لیکن اِس قوم نے میری نہیں سنی۔‘

17 اِس لئے رب جو لشکروں کا اور اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’سنو! مَیں یہوداہ پر اور یروشلم کے ہر باشندے پر وہ تمام آفت نازل کروں گا جس کا اعلان مَیں نے کیا ہے۔ گو مَیں اُن سے ہم کلام ہوا توبھی اُنہوں نے نہ سنی۔ مَیں نے اُنہیں بُلایا، لیکن اُنہوں نے جواب نہ دیا‘۔“

18 لیکن ریکابیوں سے یرمیاہ نے کہا، ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’تم اپنے باپ یوندب کے حکم پر پورے اُتر کر اُس کی ہر ہدایت اور ہر حکم پر عمل کرتے ہو۔‘