یرمیا 44:23-29 UGV

23 آفت اِسی لئے تم پر آئی کہ تم نے بُتوں کے لئے بخور جلا کر رب کی نہ سنی۔ نہ تم نے اُس کی شریعت کے مطابق زندگی گزاری، نہ اُس کی ہدایات اور احکام پر عمل کیا۔ آج تک ملک کا یہی حال رہا ہے۔“

24 پھر یرمیاہ نے تمام لوگوں سے عورتوں سمیت کہا، ”اے مصر میں رہنے والے یہوداہ کے تمام ہم وطنو، رب کا کلام سنو!

25 رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ تم اور تمہاری بیویوں نے اصرار کیا ہے، ’ہم ضرور اپنی اُن مَنتوں کو پورا کریں گے جو ہم نے مانی ہیں، ہم ضرور آسمانی ملکہ کو بخور اور مَے کی نذریں پیش کریں گے۔‘ اور تم نے اپنے الفاظ اور اپنی حرکتوں سے ثابت کر دیا ہے کہ تم سنجیدگی سے اپنے اِس اعلان پر عمل کرنا چاہتے ہو۔ تو ٹھیک ہے، اپنا وعدہ اور اپنی مَنتیں پوری کرو!

26 لیکن اے مصر میں رہنے والے تمام ہم وطنو، رب کے کلام پر دھیان دو! رب فرماتا ہے کہ میرے عظیم نام کی قَسم، آئندہ مصر میں تم میں سے کوئی میرا نام لے کر قَسم نہیں کھائے گا، کوئی نہیں کہے گا، ’رب قادرِ مطلق کی حیات کی قَسم!‘

27 کیونکہ مَیں تمہاری نگرانی کر رہا ہوں، لیکن تم پر مہربانی کرنے کے لئے نہیں بلکہ تمہیں نقصان پہنچانے کے لئے۔ مصر میں رہنے والے یہوداہ کے تمام لوگ تلوار اور کال کی زد میں آ جائیں گے اور پِستے پِستے ہلاک ہو جائیں گے۔

28 صرف چند ایک دشمن کی تلوار سے بچ کر ملکِ یہوداہ واپس آئیں گے۔ تب یہوداہ کے جتنے بچے ہوئے لوگ مصر میں پناہ لینے کے لئے آئے ہیں وہ سب جان لیں گے کہ کس کی بات درست نکلی ہے، میری یا اُن کی۔

29 رب فرماتا ہے کہ مَیں تمہیں نشان بھی دیتا ہوں تاکہ تمہیں یقین ہو جائے کہ مَیں تمہارے خلاف خالی باتیں نہیں کر رہا بلکہ تمہیں یقیناً مصر میں سزا دوں گا۔