یرمیا 44:9-15 UGV

9 کیا تم اپنی قوم کے سنگین گناہوں کو بھول گئے ہو؟ کیا تمہیں وہ کچھ یاد نہیں جو تمہارے باپ دادا، یہوداہ کے راجے رانیوں اور تم سے تمہاری بیویوں سمیت ملکِ یہوداہ اور یروشلم کی گلیوں میں سرزد ہوا ہے؟

10 آج تک تم نے نہ انکساری کا اظہار کیا، نہ میرا خوف مانا، اور نہ میری شریعت کے مطابق زندگی گزاری۔ تم اُن ہدایات کے تابع نہ رہے جو مَیں نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو عطا کی تھیں۔‘

11 چنانچہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’مَیں تم پر آفت لانے کا اٹل ارادہ رکھتا ہوں۔ تمام یہوداہ ختم ہو جائے گا۔

12 مَیں یہوداہ کے اُس بچے ہوئے حصے کو صفحۂ ہستی سے مٹا دوں گا جو مصر میں جا کر پناہ لینے پر تُلا ہوا تھا۔ سب مصر میں ہلاک ہو جائیں گے، خواہ تلوار سے، خواہ کال سے۔ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب کے سب تلوار یا کال کی زد میں آ کر مر جائیں گے۔ اُنہیں دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ دوسروں کی لعن طعن اور حقارت کا نشانہ بنیں گے۔ لعنت کرنے والا اپنے دشمنوں کے لئے اُن ہی کا سا انجام چاہے گا۔

13 جس طرح مَیں نے یروشلم کو سزا دی عین اُسی طرح مَیں مصر میں آنے والے ہم وطنوں کو تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے سزا دوں گا۔

14 یہوداہ کے جتنے بچے ہوئے لوگ یہاں مصر میں پناہ لینے کے لئے آئے ہیں وہ سب یہیں ہلاک ہو جائیں گے۔ کوئی بھی بچ کر ملکِ یہوداہ میں نہیں لوٹے گا، گو تم سب وہاں دوبارہ آباد ہونے کی شدید آرزو رکھتے ہو۔ صرف چند ایک اِس میں کامیاب ہو جائیں گے‘۔“

15 اُس وقت شمالی اور جنوبی مصر میں رہنے والے یہوداہ کے تمام مرد اور عورتیں ایک بڑے اجتماع کے لئے جمع ہوئے تھے۔ مردوں کو خوب معلوم تھا کہ ہماری بیویاں اجنبی معبودوں کو بخور کی قربانیاں پیش کرتی ہیں۔ اب اُنہوں نے یرمیاہ سے کہا،