یرمیا 49:15-21 UGV

15 اب مَیں تجھے چھوٹا بنا دوں گا، ایک ایسی قوم جسے دیگر لوگ حقیر جانیں گے۔

16 ماضی میں دوسرے تجھ سے دہشت کھاتے تھے، لیکن اِس بات نے اور تیرے غرور نے تجھے فریب دیا ہے۔ بےشک تُو چٹانوں کی دراڑوں میں بسیرا کرتا ہے، اور پہاڑی بلندیاں تیرے قبضے میں ہیں۔ لیکن خواہ تُو اپنا گھونسلا عقاب کی سی اونچی جگہوں پر کیوں نہ بنائے توبھی مَیں تجھے وہاں سے اُتار کر خاک میں ملا دوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

17 ”ملکِ ادوم یوں برباد ہو جائے گا کہ وہاں سے گزرنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ اُس کے زخموں کو دیکھ کر وہ ’توبہ توبہ‘ کہیں گے۔“

18 رب فرماتا ہے، ”اُس کا انجام سدوم، عمورہ اور اُن کے پڑوسی شہروں کی مانند ہو گا جنہیں اللہ نے اُلٹا کر نیست و نابود کر دیا۔ وہاں کوئی نہیں بسے گا۔

19 جس طرح شیرببر یردن کے جنگل سے نکل کر شاداب چراگاہوں میں چرنے والی بھیڑبکریوں پر ٹوٹ پڑتا ہے اُسی طرح مَیں اچانک ادوم پر حملہ کر کے اُسے اُس کے اپنے ملک سے بھگا دوں گا۔ تب وہ جسے مَیں نے مقرر کیا ہے ادوم پر حکومت کرے گا۔ کیونکہ کون میری مانند ہے؟ کون مجھ سے جواب طلب کر سکتا ہے؟ کون سا گلہ بان میرا مقابلہ کر سکتا ہے؟“

20 چنانچہ ادوم پر رب کا فیصلہ سنو! تیمان کے باشندوں کے لئے اُس کے منصوبے پر دھیان دو! دشمن پورے ریوڑ کو سب سے ننھے بچوں سے لے کر بڑوں تک گھسیٹ کر لے جائے گا۔ اُس کی چراگاہ ویران و سنسان ہو جائے گی۔

21 ادوم اِتنے دھڑام سے گر جائے گا کہ زمین تھرتھرا اُٹھے گی۔ لوگوں کی چیخیں بحرِ قُلزم تک سنائی دیں گی۔