27 اور جس طرح شکاری اپنے پنجرے کو چڑیوں سے بھر دیتا ہے اُسی طرح اِن شریر لوگوں کے گھر فریب سے بھرے رہتے ہیں۔ اپنی چالوں سے وہ امیر، طاقت ور
28 اور موٹے تازے ہو گئے ہیں۔ اُن کے غلط کاموں کی حد نہیں رہتی۔ وہ انصاف کرتے ہی نہیں۔ نہ وہ یتیموں کی مدد کرتے ہیں تاکہ اُنہیں وہ کچھ مل جائے جو اُن کا حق ہے، نہ غریبوں کے حقوق قائم رکھتے ہیں۔“
29 رب فرماتا ہے، ”اب مجھے بتاؤ، کیا مجھے اُنہیں اِس کی سزا نہیں دینی چاہئے؟ کیا مجھے اِس قسم کی حرکتیں کرنے والی قوم سے بدلہ نہیں لینا چاہئے؟
30 جو کچھ ملک میں ہوا ہے وہ ہول ناک اور قابلِ گھن ہے۔
31 کیونکہ نبی جھوٹی پیش گوئیاں سناتے اور امام اپنی ہی مرضی سے حکومت کرتے ہیں۔ اور میری قوم اُن کا یہ رویہ عزیز رکھتی ہے۔ لیکن مجھے بتاؤ، جب یہ سب کچھ ختم ہو جائے گا تو پھر تم کیا کرو گے؟