یرمیا 51:38-44 UGV

38 اِس وقت بابل کے باشندے شیرببر کی طرح دہاڑ رہے ہیں، وہ شیر کے بچوں کی طرح غُرا رہے ہیں۔

39 لیکن رب فرماتا ہے کہ وہ ابھی مست ہوں گے کہ مَیں اُن کے لئے ضیافت تیار کروں گا، ایک ایسی ضیافت جس میں وہ متوالے ہو کر خوشی کے نعرے ماریں گے، پھر ابدی نیند سو جائیں گے۔ اُس نیند سے وہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔

40 مَیں اُنہیں بھیڑ کے بچوں، مینڈھوں اور بکروں کی طرح قصائی کے پاس لے جاؤں گا۔

41 ہائے، بابل دشمن کے قبضے میں آ گیا ہے! جس کی تعریف پوری دنیا کرتی تھی وہ چھین لیا گیا ہے! اب اُسے دیکھ کر قوموں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

42 سمندر بابل پر چڑھ آیا ہے، اُس کی گرجتی لہروں نے اُسے ڈھانپ لیا ہے۔

43 اُس کے شہر ریگستان بن گئے ہیں، اب چاروں طرف خشک اور ویران بیابان ہی نظر آتا ہے۔ نہ کوئی اُس میں رہتا، نہ اُس میں سے گزرتا ہے۔

44 مَیں بابل کے دیوتا بیل کو سزا دے کر اُس کے منہ سے وہ کچھ نکال دوں گا جو اُس نے ہڑپ کر لیا تھا۔ اب سے دیگر اقوام جوق در جوق اُس کے پاس نہیں آئیں گی، کیونکہ بابل کی فصیل بھی گر گئی ہے۔