یرمیا 7:24-30 UGV

24 لیکن اُنہوں نے میری نہ سنی، نہ دھیان دیا بلکہ اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارنے لگے۔ اُنہوں نے میری طرف رجوع نہ کیا بلکہ اپنا منہ مجھ سے پھیر لیا۔

25 جب سے تمہارے باپ دادا مصر سے نکل آئے آج تک مَیں روز بہ روز اور بار بار اپنے خادموں یعنی نبیوں کو تمہارے پاس بھیجتا رہا۔

26 توبھی اُنہوں نے نہ میری سنی، نہ توجہ دی۔ وہ بضد رہے بلکہ اپنے باپ دادا کی نسبت زیادہ بُرے تھے۔

27 اے یرمیاہ، تُو اُنہیں یہ تمام باتیں بتائے گا، لیکن وہ تیری نہیں سنیں گے۔ تُو اُنہیں بُلائے گا، لیکن وہ جواب نہیں دیں گے۔

28 تب تُو اُنہیں بتائے گا، ’اِس قوم نے نہ رب اپنے خدا کی آواز سنی، نہ اُس کی تربیت قبول کی۔ دیانت داری ختم ہو کر اُن کے منہ سے مٹ گئی ہے۔‘

29 اپنے بالوں کو کاٹ کر پھینک دے! جا، بنجر ٹیلوں پر ماتم کا گیت گا، کیونکہ یہ نسل رب کے غضب کا نشانہ بن گئی ہے، اور اُس نے اِسے رد کر کے چھوڑ دیا ہے۔“

30 کیونکہ رب فرماتا ہے، ”جو کچھ یہوداہ کے باشندوں نے کیا وہ مجھے بہت بُرا لگتا ہے۔ اُنہوں نے اپنے گھنونے بُتوں کو میرے نام کے لئے مخصوص گھر میں رکھ کر اُس کی بےحرمتی کی ہے۔