یرمیا 9:1-7 UGV

1 کاش میرا سر پانی کا منبع اور میری آنکھیں آنسوؤں کا چشمہ ہوں تاکہ مَیں دن رات اپنی قوم کے مقتولوں پر آہ و زاری کر سکوں۔

2 کاش ریگستان میں کہیں مسافروں کے لئے سرائے ہو تاکہ مَیں اپنی قوم کو چھوڑ کر وہاں چلا جاؤں۔ کیونکہ سب زناکار، سب غداروں کا جتھا ہیں۔

3 رب فرماتا ہے، ”وہ اپنی زبان سے جھوٹ کے تیر چلاتے ہیں، اور ملک میں اُن کی طاقت دیانت داری پر مبنی نہیں ہوتی۔ نیز، وہ بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ مجھے تو وہ جانتے ہی نہیں۔

4 ہر ایک اپنے پڑوسی سے خبردار رہے، اور اپنے کسی بھی بھائی پر بھروسا مت رکھنا۔ کیونکہ ہر بھائی چالاکی کرنے میں ماہر ہے، اور ہر پڑوسی تہمت لگانے پر تُلا رہتا ہے۔

5 ہر ایک اپنے پڑوسی کو دھوکا دیتا ہے، کوئی بھی سچ نہیں بولتا۔ اُنہوں نے اپنی زبان کو جھوٹ بولنا سکھایا ہے، اور اب وہ غلط کام کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔

6 اے یرمیاہ، تُو فریب سے گھرا رہتا ہے، اور یہ لوگ فریب کے باعث ہی مجھے جاننے سے انکار کرتے ہیں۔“

7 اِس لئے رب الافواج فرماتا ہے، ”دیکھو، مَیں اُنہیں خام چاندی کی طرح پگھلا کر آزماؤں گا، کیونکہ مَیں اپنی قوم، اپنی بیٹی کے ساتھ اَور کیا کر سکتا ہوں؟