30 حِزقیاہ ہی نے جیحون چشمے کا منہ بند کر کے اُس کا پانی سرنگ کے ذریعے مغرب کی طرف یروشلم کے اُس حصے میں پہنچایا جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ جو بھی کام اُس نے شروع کیا اُس میں وہ کامیاب رہا۔
31 ایک دن بابل کے حکمرانوں نے اُس کے پاس وفد بھیجا تاکہ اُس الٰہی نشان کے بارے میں معلومات حاصل کریں جو یہوداہ میں ہوا تھا۔ اُس وقت اللہ نے اُسے اکیلا چھوڑ دیا تاکہ اُس کے دل کی حقیقی حالت جانچ لے۔
32 باقی جو کچھ حِزقیاہ کی حکومت کے دوران ہوا اور جو نیک کام اُس نے کیا وہ ’آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی کی رویا‘ میں قلم بند ہے جو ’شاہانِ یہوداہ و اسرائیل‘ کی کتاب میں درج ہے۔
33 جب وہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے شاہی قبرستان کی ایک اونچی جگہ پر دفنایا گیا۔ جب جنازہ نکلا تو یہوداہ اور یروشلم کے تمام باشندوں نے اُس کا احترام کیا۔ پھر اُس کا بیٹا منسّی تخت نشین ہوا۔