9 یسعیاہ نے جواب دیا، ”رب دھوپ گھڑی کا سایہ دس درجے آگے کرے گا یا دس درجے پیچھے۔ اِس سے آپ جان لیں گے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کرے گا۔ آپ کیا چاہتے ہیں، کیا سایہ دس درجے آگے چلے یا دس درجے پیچھے؟“
10 حِزقیاہ نے جواب دیا، ”یہ کروانا کہ سایہ دس درجے آگے چلے آسان کام ہے۔ نہیں، وہ دس درجے پیچھے جائے۔“
11 تب یسعیاہ نبی نے رب سے دعا کی، اور رب نے آخز کی بنائی ہوئی دھوپ گھڑی کا سایہ دس درجے پیچھے کر دیا۔
12 تھوڑی دیر کے بعد بابل کے بادشاہ مرودک بلَدان بن بلَدان نے حِزقیاہ کی بیماری کی خبر سن کر وفد کے ہاتھ خط اور تحفے بھیجے۔
13 حِزقیاہ نے وفد کا استقبال کر کے اُسے وہ تمام خزانے دکھائے جو ذخیرہ خانے میں محفوظ رکھے گئے تھے یعنی تمام سونا چاندی، بلسان کا تیل اور باقی قیمتی تیل۔ اُس نے اسلحہ خانہ اور باقی سب کچھ بھی دکھایا جو اُس کے خزانوں میں تھا۔ پورے محل اور پورے ملک میں کوئی خاص چیز نہ رہی جو اُس نے اُنہیں نہ دکھائی۔
14 تب یسعیاہ نبی حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آیا اور پوچھا، ”اِن آدمیوں نے کیا کہا؟ کہاں سے آئے ہیں؟“ حِزقیاہ نے جواب دیا، ”دُوردراز ملک بابل سے آئے ہیں۔“
15 یسعیاہ بولا، ”اُنہوں نے محل میں کیا کچھ دیکھا؟“ حِزقیاہ نے کہا، ”اُنہوں نے محل میں سب کچھ دیکھ لیا ہے۔ میرے خزانوں میں کوئی چیز نہ رہی جو مَیں نے اُنہیں نہیں دکھائی۔“