24 اور دیکھو جِھیل میں اَیسا بڑا طُوفان آیا کہ کشتی لہروں میں چُھپ گئی مگر وہ سوتا تھا۔
25 اُنہوں نے پاس آ کر اُسے جگایا اور کہا اَے خُداوند ہمیں بچا ! ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں۔
26 اُس نے اُن سے کہا اَے کم اِعتقادو ! ڈرتے کیوں ہو؟ تب اُس نے اُٹھ کر ہوا اور پانی کو ڈانٹا اور بڑا امَن ہو گیا۔
27 اور لوگ تعجُّب کر کے کہنے لگے یہ کِس طرح کا آدمی ہے کہ ہوا اور پانی بھی اِس کا حُکم مانتے ہیں؟۔
28 جب وہ اُس پار گدرِینِیو ں کے مُلک میں پُہنچا تو دو آدمی جِن میں بدرُوحیں تِھیں قبروں سے نِکل کر اُس سے مِلے ۔ وہ اَیسے تُند مِزاج تھے کہ کوئی اُس راستہ سے گُذر نہیں سکتا تھا۔
29 اور دیکھو اُنہوں نے چِلاّ کر کہا اَے خُدا کے بیٹے ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو اِس لِئے یہاں آیا ہے کہ وقت سے پہلے ہمیں عذاب میں ڈالے؟۔
30 اُن سے کُچھ دُور بُہت سے سُورٔوں کا غول چر رہا تھا۔