متّی 19 URD

طلاق کے بارے میں یِسُوع کی تعلِیم

1 جب یِسُو ع یہ باتیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ گلِیل سے روانہ ہو کر یَردن کے پار یہُودیہ کی سرحدّ وں میں آیا۔

2 اور ایک بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی اور اُس نے اُنہیں وہاں اچّھا کِیا۔

3 اور فرِیسی اُسے آزمانے کو اُس کے پاس آئے اور کہنے لگے کیا ہر ایک سبب سے اپنی بِیوی کو چھوڑ دینا روا ہے؟۔

4 اُس نے جواب میں کہا کیا تُم نے نہیں پڑھا کہ جِس نے اُنہیں بنایا اُس نے اِبتدا ہی سے اُنہیں مَرد اور عَورت بنا کر کہا کہ۔

5 اِس سبب سے مَرد باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گااور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے؟۔

6 پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جِسم ہیں ۔ اِس لِئے جِسے خُدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جُدا نہ کرے۔

7 اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر مُوسیٰ نے کیوں حُکم دِیا ہے کہ طلاق نامہ دے کرچھوڑ دی جائے؟۔

8 اُس نے اُن سے کہا کہ مُوسیٰ نے تُمہاری سخت دِلی کے سبب سے تُم کو اپنی بِیوِیوں کو چھوڑ دینے کی اِجازت دی مگر اِبتدا سے اَیسا نہ تھا۔

9 اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرامکاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے اور دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو کوئی چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کر لے وہ بھی زِنا کرتا ہے۔

10 شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ اگر مَرد کا بِیوی کے ساتھ اَیسا ہی حال ہے تو بیاہ کرنا ہی اچّھانہیں۔

11 اُس نے اُن سے کہا کہ سب اِس بات کو قبُول نہیں کر سکتے مگر وُہی جِن کو یہ قُدرت دی گئی ہے۔

12 کیونکہ بعض خوجے اَیسے ہیں جو ماں کے پیٹ ہی سے اَیسے پَیدا ہُوئے اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِن کو آدمِیوں نے خوجہ بنایا اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِنہوں نے آسمان کی بادشاہی کے لِئے اپنے آپ کو خوجہ بنایا ۔ جو قبُول کر سکتا ہے وہ قبُول کرے۔

یِسُوع چھوٹے بچّوں کو برکت دیتا ہے

13 اُس وقت لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لائے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھّے اور دُعا دے مگر شاگِردوں نے ا ُنہیں جِھڑکا۔

14 لیکن یِسُو ع نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔

15 اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔

دولتمند نوجوان

16 اور دیکھو ایک شخص نے پاس آکر اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں کَون سی نیکی کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی پاؤں؟۔

17 اُس نے اُس سے کہا کہ تُو مُجھ سے نیکی کی بابت کیوں پُوچھتا ہے؟ نیک تو ایک ہی ہے لیکن اگر تُو زِندگی میں داخِل ہونا چاہتا ہے تو حُکموں پر عمل کر۔

18 اُس نے اُس سے کہا کَون سے حُکموں پر؟یِسُو ع نے کہا یہ کہ خُون نہ کر ۔ زِنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جُھوٹی گواہی نہ دے۔

19 اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔

20 اُس جوان نے اُس سے کہا کہ مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے ۔ اب مُجھ میں کس بات کی کمی ہے؟۔

21 یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر تُو کامِل ہونا چاہتا ہے تو جا اپنا مال و اسباب بیچ کر غرِیبوں کو دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آکر میرے پِیچھے ہو لے۔

22 مگر وہ جوان یہ بات سُن کر غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مالدار تھا۔

23 اور یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ دَولتمند کا آسمان کی بادشاہی میں داخِل ہونا مُشکِل ہے۔

24 اور پِھر تُم سے کہتا ہُوں کہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولتمند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔

25 شاگِرد یہ سُن کر بُہت ہی حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟۔

26 یِسُو ع نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔

27 اِس پر پطر س نے جواب میں اُس سے کہا دیکھ ہم تو سب کُچھ چھوڑ کر تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں ۔ پس ہم کو کیا مِلے گا ؟۔

28 یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب اِبنِ آدم نئی پَیدایش میں اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا تو تُم بھی جو میرے پِیچھے ہو لِئے ہو بارہ تختوں پر بَیٹھ کر اِسرا ئیل کے بارہ قبِیلوں کا اِنصاف کرو گے۔

29 اور جِس کِسی نے گھروں یا بھائِیوں یا بہنوں یا باپ یا ماں یا بچّوں یا کھیتوں کو میرے نام کی خاطِر چھوڑ دِیا ہے اُس کو سَو گُنا مِلے گا اور ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث ہو گا۔

30 لیکن بُہت سے اوّل آخِر ہو جائیں گے اور آخِر اوّل۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28