متّی 7 URD

دُوسروں کی عَیب جوئی

1 عَیب جوئی نہ کرو کہ تُمہاری بھی عَیب جوئی نہ کی جائے۔

2 کیونکہ جِس طرح تُم عَیب جوئی کرتے ہو اُسی طرح تُمہاری بھی عَیب جوئی کی جائے گی اور جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے واسطے ناپا جائے گا۔

3 تُو کیوں اپنے بھائی کی آنکھ کے تِنکے کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کے شہتِیر پر غَور نہیں کرتا؟۔

4 اور جب تیری ہی آنکھ میں شہتِیر ہے تو تُو اپنے بھائی سے کیونکر کہہ سکتا ہے کہ لا تیری آنکھ میں سے تِنکا نِکال دُوں؟۔

5 اَے رِیاکار پہلے اپنی آنکھ میں سے تو شہتِیر نِکال پِھر اپنے بھائی کی آنکھ میں سے تِنکے کو اچّھی طرح دیکھ کر نِکال سکے گا۔

6 پاک چِیز کُتّوں کو نہ دو اور اپنے موتی سُؤروں کے آگے نہ ڈالو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ اُن کوپاؤں تلے رَوندیں اور پلٹ کر تُم کو پھاڑیں۔

مانگو ۔ڈھونڈُو ۔ کھٹکھٹاؤ

7 مانگو تو تُم کو دِیا جائے گا ۔ ڈُھونڈو تو پاؤ گے ۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔

8 کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔

9 تُم میں اَیسا کَون سا آدمی ہے کہ اگر اُس کا بیٹا اُس سے روٹی مانگے تو وہ اُسے پتّھر دے؟۔

10 یا اگر مچھلی مانگے تو اُسے سانپ دے؟۔

11 پس جب کہ تُم بُرے ہو کر اپنے بچّوں کو اچّھی چِیزیں دینا جانتے ہو تو تُمہارا باپ جو آسمان پر ہے اپنے مانگنے والوں کو اچّھی چِیزیں کیوں نہ دے گا؟۔

12 پس جو کُچھ تُم چاہتے ہو کہ لوگ تُمہارے ساتھ کریں وُہی تُم بھی اُن کے ساتھ کرو کیونکہ تَورَیت اور نبیوں کی تعلِیم یِہی ہے۔

تنگ دروازہ

13 تنگ دروازہ سے داخِل ہو کیونکہ وہ دروازہ چَوڑا ہے اور وہ راستہ کُشادہ ہے جو ہلاکت کو پُہنچاتا ہے اور اُس سے داخِل ہونے والے بُہت ہیں۔

14 کیونکہ وہ دروازہ تنگ ہے اور وہ راستہ سُکڑا ہے جوزِندگی کو پُہنچاتا ہے اور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں۔

دَرخت اور اُس کا پَھل

15 جُھوٹے نبیوں سے خبردار رہو جو تُمہارے پاس بھیڑوں کے بھیس میں آتے ہیں مگر باطِن میں پھاڑنے والے بھیڑئے ہیں۔

16 اُن کے پَھلوں سے تُم اُن کوپہچان لو گے۔ کیا جھاڑِیوں سے انگُور یا اُونٹ کٹاروں سے انجِیر توڑتے ہیں؟۔

17 اِسی طرح ہر ایک اچّھا درخت اچّھا پَھل لاتا ہے اوربُرا درخت بُرا پَھل لاتا ہے۔

18 اچّھا درخت بُرا پَھل نہیں لا سکتا نہ بُرا درخت اچّھاپَھل لا سکتا ہے۔

19 جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالاجاتا ہے۔

20 پس اُن کے پَھلوں سے تُم اُن کوپہچان لو گے۔ مَیں تُمہیں نہیں جانتا (لُوقا ۱۳: ۲۵‏-۲۷)

21 جو مُجھ سے اَے خُداوند اَے خُداوند! کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخِل نہ ہو گا مگروُہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔

22 اُس دِن بُہتیرے مُجھ سے کہیں گے اَے خُداوند اَے خُداوند!کیا ہم نے تیرے نام سے نبُوّت نہیں کی اور تیرے نام سے بدرُوحوں کو نہیں نِکالا اور تیرے نام سے بُہت سے مُعجِزے نہیں دِکھائے؟۔

23 اُس وقت مَیں اُن سے صاف کہہ دُوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفِیّت نہ تھی ۔ اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جاؤ۔

دو گھر بنانے والے

24 پس جو کوئی میری یہ باتیں سُنتا اور اُن پر عمل کرتا ہے وہ اُس عقل مند آدمی کی مانِند ٹھہرے گا جِس نے چٹان پر اپنا گھر بنایا۔

25 اور مِینہ برسا اور پانی چڑھا اور آندِھیاں چلِیں اور اُس گھر پر ٹکریں لگِیں لیکن وہ نہ گِرا کیونکہ اُس کی بُنیاد چٹان پر ڈالی گئی تھی۔

26 اور جو کوئی میری یہ باتیں سُنتا ہے اور اُن پر عمل نہیں کرتا وہ اُس بیوُقُوف آدمی کی مانِند ٹھہرے گاجِس نے اپنا گھر ریت پر بنایا۔

27 اور مِینہ برسا اور پانی چڑھا اور آندِھیاں چلِیں اور اُس گھر کو صدمہ پُہنچایا اور وہ گِر گیا اور بِالکُل برباد ہو گیا۔

یِسُوع کا اِختیار

28 جب یِسُو ع نے یہ باتیں ختم کِیں تو اَیسا ہُؤا کہ بِھیڑ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئی۔

29 کیونکہ وہ اُن کے فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحِبِ اِختیار کی طرح اُن کوتعلِیم دیتا تھا۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28